حساس اداروں کیخلاف زبان استعمال کرنے والے منہ کے بل گریں گے، آسمان کا تھوکا ان کے منہ پر آئیگا ،شیخ رشید

0
383

راولپنڈی (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جو لوگ ہمارے فوجی اور حساس اداروں کے خلاف زبان استعمال کرکے ٹارزن بننے کی کوشش کررہے ہیں وہ منہ کے بل گریں گے، آسمان کا تھوکا ان کے منہ پر آئے گا،یہ پگڑیاں اچھالنے کا نہیں ،سنجیدہ سیاست کا وقت ہے، اگر ہم سنجیدہ سیاست کریں گے تو ملک کو آگے لے کر جائیں گے،خدانخواستہ اگر کوئی بحران کھڑا ہوگیا توہم اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکیں گے،22 تاریخ سے سیاست میں تیزی آئیگی، پاکستان کی سیاست کے 120 دن انتہائی اہم ہیں،مہنگائی ہے انشا اللہ عمران خان کی قیادت میں اسے پر قابو پایا جائے گا،طورخم بارڈر کھلا ہوا ہے، چمن بارڈر پر کچھ مسائل ہیں جنہیں ٹھیک کیا جائے گا۔ جمعہ کو یہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ سیاستدان مغرب کی جانب دیکھ رہا ہے جبکہ سیاست مشرق کی جانب سے طلوع ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پگڑیاں اچھالنے کا نہیں بلکہ سنجیدہ سیاست کا وقت ہے، اگر ہم سنجیدہ سیاست کریں گے تو اس ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ خدانخواستہ اگر کوئی بحران کھڑا ہوگیا ہم اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکیں گے، خوشی ہے کہ عمران خان نے کورونا وائرس کو اچھی طرح سنبھالا ہے اور افغانستان کے مسئلے کو بھی اچھی طرح حل کررہے ہیں اس سلسلے میں اہم اجلاس کیے جارہے ہیں جس میں آج ہونے والا قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی شامل ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ میں وہ سیاستدان نہیں ہوں جو یہ کہے کہ مہنگائی نہیں ہے، مہنگائی ہے لیکن انشا اللہ عمران خان کی قیادت میں اسے پر قابو پایا جائے گا۔ایک سوال کے جواب انہوںنے کہاکہ22 تاریخ سے سیاست میں تیزی آئیگی، پاکستان کی سیاست کے 120 دن انتہائی اہم ہیں۔دفاعی اداروں کے بارے میں علی اعلان بیانات سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ان کی سیاسی موت ہے، صرف میڈیا پر بیانات ہیں، گراؤنڈ پر انہوں نے کچھ کام نہیں کیا، الیکشن کو 22 مہینے رہ گئے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ الیکشن سے قبل مسلم لیگ (ن) کی نئی صف بندی ہوگی، یہ عمران خان کی صلاحیتیوں کو کم سجھ رہے ہیں، مسائل ابھریں گے لیکن ان سے ہم سلیقے و طریقے سے نمٹیں گے۔طورخم بارڈ پر طالبان کی جانب سے پابندی سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایا کہ طورخم بارڈر کھلا ہوا ہے، چمن بارڈر پر کچھ مسائل ہیں جنہیں ٹھیک کیا جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے زندگی میں کوئی بھی خالی پلاٹ نظر آیا تو اس پر پلازہ نہیں بلکہ تعلیمی ادارہ بنایا، خواتین کی تعلیم کے لحاظ سے راولپنڈی شہر نمبر ایک ہے۔