افغان مہاجرین کی 42 سال سے میزبانی قابل ستائش ہے، امریکی نائب وزیر خارجہ

0
234

واشنگٹن (این این آئی)امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے افغانستان سے انسانی بنیادوں پر تعاون پر پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی 42 سال تک میزبانی پر فخر ہونا چاہیے ، امریکا سمیت پوری دنیا مشکور ہے۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین اور دستاویزات کے اجرا اور ویکسینیشن ایکسرسائز سینٹر کا دورہ کیا جہاں افغان مہاجرین کو رجسٹریشن کارڈ جاری کیے جارہے تھے تاکہ انہیں پاکستان میں صحت کی سہولت ملے۔انہوںنے کہاکہ یہ ایک غیرمعمولی نظام ہے اور انہوں نے طویل عرصے تک افغان مہاجرین کی مدد کرنے پر پاکستان کی تعریف کی۔امریکی نائب سیکریٹری اسٹیٹ نے کہا کہ اس خطے میں بڑی تبدیلی کا وقت ہے کیونکہ افغانستان میں پیش رفت ہوئی ہے اور امریکا سمیت پوری دنیا افغانستان میں پیش آنے والے واقعات اور افغانستان کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے جائزہ لے رہی ہے تاکہ ملک دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے۔انہوںنے کہاکہ امریکا چاہتا ہے کہ افغانستان میں حالیہ واقعات کے بعد پاکستان سے ایک وسیع ایجنڈے کے ساتھ مصروف رہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا خوش ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں جامع حکومت اور ترقی کا مطالبہ کیا، اس پہلو سے افغانستان کے عوام کی زندگی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔وینڈی شرمین نے کہا کہ ہم بھی متفق ہیں کہ افغانستان میں انسانی بنیاد پر تعاون جاری رہنا چاہیے اور انہوں نے اس حوالے سے کیے گئے امریکی اقدامات کی تفصیل بھی بتائی۔حال ہی میں بھارت، امریکا، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل تشکیل پانے والے اتحاد کواڈ سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ توانائی اور عوامی رابطے جیسے معاملات پر یہ ایک تعاون کی کوشش ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ امریکا نے کسی ملک سے نہیں کہا کہ ہمیں یا چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں۔چین کو ایک بڑی معیشت اور ابھرتی ہوئی عالمی طاقت تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم یہ کہتے ہیں کہ چین بین الاقومی سطح پر قواعد کے مطابق چلے۔وینڈی شرمین نے کہا کہ ہم ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات پر اصرار کریں کہ ہر کسی کو برابر موقع ملے۔مسئلہ کشمیر پر امریکی مؤقف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہیں احساس ہے کہ یہ ایک طویل، پیچیدہ اور تاریخی مسئلہ ہے لیکن یہ بھارت اور پاکستان کے درمیان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا اس معاملے پر مذاکرات پر زور دے گا۔وینڈی شرمین نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے اقدامات کی تعریف کی۔