رواں سال میں اب تک20 ہزار سے زاید یہودیوں کوفلسطین میں بسایا گیا

0
267

مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)سرکاری اسرائیلی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں سال کے دوران اب تک 20360 یہودیوں کونئے تارکین وطن کے طور پر بیرون ملک سے مقبوضہ فلسطین لایا گیا جو گزشتہ سال (2020) کے اسی عرصے کے مقابلے میں 31 فیصد زیادہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات اسرائیلی وزارت امیگریشن اینڈ ایبسورپشن اور یہودی ایجنسی کی جانب سے کو نام نہاد یوم ہجرت کے موقع پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں سامنے آئی ۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ روس سے 5075یہودیوں کو فلسطین میں لا کربسایا گیا۔ اس طرح روس فلسطین میں یہودی آباد کاروں کوبسانے کا بڑا سپلائر بن کر ابھرا۔ اس کے بعد ریاستہائے متحدہ امریکا سے 3104یہودیوں کوفلسطین میں لا کر بسایا گیا۔ یہ تعداد گذشتہ برس کی نسبت 41 فی صد زیادہ ہے۔فرانس 2819، یوکرین سے2123اور ایتھوپیا سے1589یہودیوں کو فلسطین میں بسایا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بیلاروس سے 780 یہودی فلسطین میں بسائے گئے جو گذشتہ برس کی نسبت 69 فیصد زیادہ ہیں۔ارجنٹائن سے 633 ، برطانیہ سے 490 ، برازیل سے 438 اورجنوبی افریقہ سے 373 یہودیوں کو فلسطین میں لا کر بسایا گیا۔وزارت امیگریشن اینڈ ایبسورپشن اور یہودی ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق آدھے سے زیادہ یہودیوں کی عمر وطن 35 سال کے درمیان ہے۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہودیوں کی بڑی تعداد مقبوضہ شہربیت المقدس، تل ابیب، نیتنیااورحیفامیں بسائے گئے ہیں ۔