قومی اسمبلی کااجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہوگیا

0
192

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کااجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہوگیا جبکہ سابقہ فاٹا کو وفاقی حکومت نے اپنے حصے سے فنڈز دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ جب تک این ایف سی میں سابقہ فاٹا کو اضافی فنڈز دینے کا فیصلہ نہیں ہوتا وفاق فنڈز دے گا ۔قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔سابق فاٹا اضلاع کو این ایف سی سے اضافی تین فیصد فنڈز نہ دینے بارے توجہ دلاؤ نوٹس پر پارلیمانی سیکرٹری خزانہ زین قریشی نے بتایا کہ این ایف سی آئینی فورم ہے اور اپنے فیصلوں میں خود مختار ہے، جب تک فاٹا کو اضافی فنڈز دینے کا فیصلہ نہیں ہوتا وفاقی حکومت اپنے حصے میں سے فاٹا کو فنڈ دے گی۔ انہوںنے کہاکہ سابق فاٹا کو رواں مالی سال 129 ارب روپے دیے جائیں گے۔ ارکان کے سوالات پر بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران 121 ارب روپے سابق فاٹا کو دئیے گئے، رواں مالی سال جو فنڈز مختص کیے گئے وہ چار فیصد سے زیادہ بنتے ہیں جبکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سابق فاٹا کو 57 ارب روپے جاری ہو چکے ہیں ، دسویں این ایف سی ایوارڈ میں سارے صوبوں کو سابق فاٹا کیلئے اپنے حصہ میں سے فنڈ دینا چاہیے، ایوان کی کارروائی چل رہی تھی کہ پیپلز پارٹی کے حسین طارق نے کورم کی نشاندھی کی تو کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر نے اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کردیاـ