واشنگٹن(این این آئی)اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے اس بات پر زور دیاہے کہ ان کا ملک ایرانیوں کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ بات چیت ہمیشہ جاری نہیں رہ سکتی۔گرین فیلڈ نے عرب ٹی وی کوانٹرویو میں کہا کہ مذاکرات نومبر کی انتیس تاریخ کو دوبارہ شروع ہوں گے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ مذاکرات مثبت نتائج کی طرف لے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایرانیوں پر واضح کر دیا تھا کہ ہم ان مذاکرات کو ہمیشہ کے لیے جاری نہیں رکھیں گے۔ سفارت کاری کی بھی حدود ہیں۔ ہم ایرانیوں کو جوہری معاہدے کی طرف واپسی کی ترغیب دینا چاہیں گے، لیکن یہ بالکل واضح ہے کہ ہم ایرانیوں کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم خطے میں ان کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔گرین فیلڈ نے اس بات پر زور دیا کہ سلامتی کونسل خطے میں ایران کی بعض مذموم کوششوں سے نمٹنے کا پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس پلیٹ فارم کو اپنے پڑوسیوں کے لیے ایران کی دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے استعمال کریں گے۔ میں اس بات میں نہیں جاں گی کہ امریکا ایران کے اقدامات کے سامنے کیا کر سکتا ہے لیکن ہم اس وقت تک سفارتی حل پر کام کریں گے جب تک ناکام نہیں ہو جاتے۔عراق کے مسئلے پر گرین فیلڈ نے نئی عراقی حکومت کو ایران کی طرف سے قبول کرنے کے امکان کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ طے نہیں کرسکتے کہ ریاست کی قیادت کون کرے گا۔ ہم جس چیز کا مطالبہ کرتے ہیں وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے عوام کی خواہشات کا احترام کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرعراق کی نئی حکومت ایران کو گلے لگاتی ہے تو ہمیں مایوسی ہوگی۔ کیونکہ ہم نہیں مانتے کہ یہ عراقی عوام کے مفاد میں ہے لیکن قیادت کے انتخاب کا فیصلہ عراقی عوام پر منحصر ہے۔