عالم یدنیا سمجھ چکی ہے مسئلہ کشمیر کے حل تک خطہ میں امن نہیں آسکتا ،بیرسٹر سلطان

0
369

راولپنڈی (این این آئی)صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی دنیا سمجھ چکی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک خطہ میں امن نہیں آسکتا ، کشمیریوں کی قربانیوں کو دیکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ اب اس مسئلہ کا حل نکلنا چاہیے۔ہفتہ ک وہائی کورٹ بار کے زیر اہتمام کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ سرادر عبدالرازق اور ہائیکورٹ بار راولپنڈی کا شکر گزار ہوں کہ مشکل سیا سی حالات میں ایسی کانفرنس کا انعقاد کیا ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کی آزاردی کی بات ہر ہم سب ایک ہیں پاکستان میں اگرچہ کچھ مشکلات ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ 1947 سے قربانیاں دیتے چلے آر ہیے ہیں ان تک ایک مضبوط پیغام پہنچے گا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے آگے کیا کرنا ہے اور کیا کرنا چاہیے اب یہ دیکھنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ شہریار آفریدی کا خطاب بہت اچھا رہا پاکستان کوویڈ کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کچھ پیچھے رہا ،بین الاقوامی دنیا سمجھ چکی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک اس خطہ میں امن نہیں آسکتا ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریوں کی قربانیوں کو دیکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ اب اس مسئلہ کا حل نکلنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی ہر حکومت نے کشمیر پر بات کی مگر بھارت کی طرف سے بات نہیں کی گئی،ہم چاہتے ہیں کہ کشمیرمعاملے پر ڈائیلاگ ہونے چاہئیں ،بھارت مسئلہ پر آگے بڑھنا نہیں چاہتا ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اب بین الاقوامی فورم پر ایگریسیو انداز اختیار کرنا ہوگا ،بھارت کی بجائے ہمیں خود بین الاقوامی اس مسئلہ کو اجاگر کرنا ہے ،میں نے ریش پارلیمنٹ سمیت امریکہ فرانس کا دورہ کیا اورا نھیں کشمیر ایشو پر آگاہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ عوامی رائے عامہ سے یورپی یونین اور دیگر ممالک کو اپنا پیغام دینا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ بین الاقوامی کردار کی روشنی میں یقین ہے کہ بھارت آرٹیکل 73 کی آڑ میں کیئے اقدام۔کو واپس لینے پر مجبور ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ سرینگر بار ایسوسی ایشن نے دعوت دی اور میں وہاں گیا، وہاں کی تقاریر اورقراد میں بھی اقوام متحدہ سے کہا گیا تھا کہ اقوم متحدہ کی قراداد کے مطابق مسئلہ حل ہونا چاہیے،قرادر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ سید علی گیلانی سے ملا تو انھوں نے کہا تھا کہ آپ کیوں گھبراہٹ کا شکار ہیں قربانیاں تو ہم دے رہے ہیں،بھارت کے ساتھ مشرف کے چار نکاتی فارمولہ پر بھی بات کرنے کی کوشش کی مگر بھارت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنا رہا۔