چین بحر اوقیانوس کے مقابل فوجی اڈا بنائے گا،امریکی خفیہ ادارہ

0
229

واشنگٹن (این این آئی)امریکا اور چین کے درمیان نفوذ کا تنازع جاری ہے۔ اس حوالے سے امریکی انٹیلی جنس کی تازہ خفیہ رپورٹوں میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین وسطی افریقا کے ملک استوائی گنی میں اپنا ایک فوجی اڈا بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔میڈیرپورٹس کے مطابق امریکی ذمے داران نے ایک خفیہ رپورٹ میں بتایاکہ یہ اقدام بحرِ اوقیانوس میں چین کے پہلے مستقل بحری وجود کا موقع فراہم کرے گا۔ امریکی ذمے داران نے خفیہ انٹیلی جنس معلومات کی تفصیلات پر گفتگو سے انکار کر دیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا امکان بڑھ رہا ہے کہ چینی جنگی بحری جہاز امریکا کے مشرقی ساحل کے نزدیک دوبارہ سے اسلحہ سے لیس ہونے اور دیکھ بھال کی کارروائیوں کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ امر وائٹ ہائوس اور پینٹاگان کے اندیشوں کو جنم دے رہا ہے۔ادھر واشنگٹن استوائی گنی کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ چین کی پیش کو مسترد کر دے۔ امریکی قومی سلامتی کے نائب مشیر جون وائنر نے اس سلسلے میں اکتوبر میں استوائی گنی کا دورہ بھی کیا تھا۔امریکی ذمے داران نے غالب گمان ظاہر کیا کہ چین استوائی گنی کے اقتصادی دارالحکومت باٹا پر کنٹرول چاہتے ہیں۔ اس میں عملی طور پر خلیجِ گنی کے گہرے پانی میں چین کی ایک تجارتی بندرگاہ شامل ہے۔ علاوہ ازیں گیبون شہر کو وسطی افریقا سے ملانے والی ایک بڑی شاہراہ بھی اس کا حصہ ہے۔افریقا میں امریکی عسکری کمان کی قیادت افریکام کے کمانڈر جنرل اسٹیفن ٹانسنڈ نے رواں سال اپریل میں سینیٹ کے سامنے گواہ کے طور پر بیان میں کہا تھا کہ چین کی جانب سے سب سے بڑا خطرہ افریقا میں بحر اوقیانوس کے ساحل پر عسکری طور پر مفید ایک بحری تنصیب ہے۔یاد رہے کہ چین نے اپنا پہلا بیرونی فوجی اڈا 2017 میں جیبوتی میں قائم کیا تھا۔