حکومت کا نیا کاروبار شروع کرنے والوں کو بلاضمانت قرضے فراہم کرنے کا اعلان

0
258

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاکستان میں چھوٹے اور متوسط درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز) کے فروغ کے لیے انقلابی پالیسی تیار کی گئی ہے، نیا کاروبار شروع کرنے والوں کو بلاضمانت قرضے فراہم کیے جائیں گے ، کاروبار میں نقصان کا بوجھ بھی حکومت اٹھائے گی،پالیسی پنجاب اور بلوچستان میں نافذ ہوچکی ہے اور کے پی میں بھی اس کا نفاذ جلدکردیا جائے گا۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کہا کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے ایک ایس ایم ای پالیسی کو منظورکی ہے، جس کے تحت نئے کاروبار کرنے والوں قرضے دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان میں 10 لاکھ مینو فیکچرر کام کر رہے ہیں، جو پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، 78 فیصد نمو ایس ایم ای فراہم کر رہا ہے، اس کے لیے ہم نے اس پر قانون سازی کی۔ انہوںنے کہاکہ اس پالیسی میں ایس ایم ایز کے ذریعے کاروبار شروع کرنے والے کے اخراجات کم کیے گئے ہیں جس کے بعد زیرو ٹائم انوسٹمنٹ سے کاروبار شروع کیا جاسکتا ہے،یہ پالیسی پنجاب اور بلوچستان میں نافذ ہوچکی ہے اور کے پی میں بھی اس کا نفاذ جلدکردیا جائے گا۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے سندھ حکومت سے بھی ایس ایم ای پالیسی میں حصہ ڈالنے کی درخواست کی۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایس ایم ای کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں لو رسک، میڈیم اور ہائی رسک میں رکھا گیا ہے، لو رسک میں ٹرانسپورٹ، بپلک سروس سیکٹر، ہول سیل کو شامل کیا گیا ہے جس کے لیے این او سی ضرورت نہیں ہے، میڈیم رسک میں، آٹو پارٹ، کٹلری، اسپورٹس وغیرہ شامل ہے، اسکو 30 روز کے لیے این او سی دیا جائے گا، جبکہ ہائی رسک میں بوئلرز وغیرہ سے متعلق کاروبار کو شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاروبار کے لیے این او سیز کے دفاتر سے جان چھوٹ گئی ہے، ہم نے ایک پورٹل بنایا ہے اس میں سیلف ڈیکلیئریشن کی 2 فیصد نگرانی ہوگی،اور فنڈنگ کے حوالے تاریخ اور دفاتر کے بارے میں بھی پورٹل کو آگاہ کرے گا