اقوام متحدہ میں افغان سفیرسبکدوش، نمائندگی کیلئے طالبان کی دوبارہ درخواست

0
260

کابل(این این آئی)طالبان نے اقوام متحدہ میں اپنے سفیر کی تعیناتی کے لیے ایک مرتبہ پھر درخواست دے دی جبکہ امریکا کی حمایت یافتہ افغانستان کی سابقہ حکومت کے سفیر نے منصب چھوڑ دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں نشست اور بیرون ملک دیگر سفارت خانے افغانستان کی نئی حکومت اور پچھلی حکومت کے تعینات کردہ سفارت کاروں کے درمیان تنازعات کی وجہ بنے ہوئے ۔طالبان نے 15 اگست کو افغانستان میں حکومت سنبھال لی تھی لیکن تاحال کسی بھی غیرملکی حکومت نے انہیں تسلیم نہیں کیا۔اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق کا کہنا تھا کہ افغان سفیر غلام اسحق زئی نے 15 دسمبر کو اپنی نشست خالی کردی ہے اور اس حوالے سے ان کا خط گزشتہ روز موصول ہوا تھا۔طالبان کے رہنما اور اقوام متحدہ میں سفیر کی حیثیت سے نامزد سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ یہ نشست اب افغانستان کی نئی حکومت کو ملنی چاہیے اور یہ دنیا کی سب سے بڑی تنظیم کے تشخص کا معاملہ ہے۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجودہ حکومت کی ملک میں خود مختاری ہے۔قبل ازیں رواں ماہ کے شروع میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس حوالے سے قرار داد منظور کی تھی لیکن اس فیصلے کو موخر کردیا تھا۔