خرطوم (این این آئی)سوڈان میں25اکتوبرکی فوجی بغاوت کے خلاف دارالحکومت خرطوم میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور صدارتی محل کی طرف مارچ کیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اشک آور گیس کے گولے پھینکے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز مظاہرین پہلے دارالحکومت میں صدارتی محل سے ایک کلومیٹرسے بھی کم فاصلے پر جمع ہوئے اور وہ نعرے بازی کرتے رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اب ان کے لیے پیچھے ہٹنا ناممکن ہے۔وہ ملک میں جلد ایک سیاسی حکومت کے قیام کا مطالبہ کررہے ہیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اس کے بعد مظاہرین صدارتی محل کی طرف روانہ ہوگئے ۔ وہ اشک آورگیس کے گولوں اور شورپیدا کرنے والے دستی بموں کے پھٹنے کے باوجود آگے بڑھتے رہے۔مظاہرین فوجی بغاوت کے خلاف گذشتہ نو مظاہروں کے بعد پہلی مرتبہ صدارتی محل کے دروازوں پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ۔فوری طور پر زخمیوں یا گرفتاریوں کی کوئی اطلاع نہیں ۔عینی شاہدین نے بتایاکہ سکیورٹی فورسزنے دریائے نیل پر پلوں کورکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کردیا مگراس کے باوجود مظاہرین جڑوان شہرام درمان کو خرطوم سے ملانے والے پل کوعبورکرنے میں کامیاب رہے لیکن انھیں اشک آور گیس کی شدید شیلنگ کا سامنا کرنا پڑا۔سوڈان کے دوسرے شہروں سے بھی مظاہروں کی اطلاعات ملیں اور سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر میں بحیرہ احمرکے ساحل پر پورٹ سوڈان اوردارفر کے مغربی علاقے الدیان سمیت شہروں میں نکالی گئی احتجاجی ریلیاں دیکھی گئیں۔