اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرپشن، شفافیت، احتساب وجوابدہی، انصاف اور منصفانہ ویکساں مواقع کی فراہمی کی اقدار کیخلاف ہے،منظم لوٹ مار اور ناجائز اثاثوں کی غیرقانونی منتقلی کے ترقی پزیر اقوام پر بے پناہ منفی اثرات ونتائج مرتب ہوئے ہیں،قومی اور عالمی سطح پر فوری اور بھرپور کارروائی کی ضرورت ہے ،ناجائز دولت کے بہائو کو روکنے، برآمدگی اور لوٹے گئے اثاثوں کی واپسی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں وسائل کی فراہمی کی صورت نہایت کارآمد ثابت ہوسکتی ہے، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں وزیراعظم عمران خان نے ‘کرپشن سے پاک’ پاکستان کا وژن دیا،ہم کرپشن کے انسداد، آگہی کے فروغ، بچائو اور قانون کے اطلاق کے ایک فعال سہہ طرفہ طریقہ کار پر عمل پیرا ہیں،ہم تمام متعلقہ عالمی فورمز پر اس مسئلہ کو پیش کرتے رہیں گے،پہلااو آئی سی ممالک کے اندر کرپشن اور لوٹے جانے والے اثاثہ جات کے مسئلے پر باہمی قانونی مدد کیلئے او آئی سی کا پروٹوکول اور عمل درآمد کا طریقہ کار وضع کیاجائے،کرپشن کی بنیاد پر ہونے والے عدم مساوات پر مبنی سرمایہ کارانہ معاہدات پر نظرثانی اور ان کی ازسرنوتشکیل کی جائے،حتمی شکل پانے کے بعد تجاویز کو یو این سی اے سی کانفرنس آف سٹیٹ پارٹیز میں غور کے لئے پیش کیاجاسکتا ہے،ہمیں کمزور پہلوئوں کے حل، قومی اور عالمی سطح پر کرپشن کے مواقعوں کی فراہمی کے تدارک کے لئے متحد ہونا ہوگا۔وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ”کرپشن کا مقابلہ ، جملہ انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے حقیقی حصول کیلئے ایک ناگزیر تقاضا” کے عنوان سے او آئی سی کے خودمختار مستقل انسانی حقوق کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) کے ساتویں بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کرپشن کے مقابلے اور اس کے انسانی حقوق کے ایجنڈے کے حصول کے عمل پرمرتب ہونے والے سنگین اثرات کے موضوع پر او آئی سی کے خودمختار مستقل انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے اس سیمینار کے انتہائی بروقت انعقاد پر میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کی روشنی میں کرپشن کے خلاف جنگ اور جملہ انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا، ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں سرفہرست ہے لہذا ہم انتہائی مسرت کے ساتھ اس اہم اجلاس کے اسلام آباد میں انعقاد کی میزبانی کررہے ہیں