قومی اسمبلی میں اپوزیشن کیساتھ حکومتی رکن بھی حکومتی رویے پر نالاں

0
214

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن کیساتھ حکومتی رکن بھی حکومتی رویے پر نالاں، نور عالم خان نے کہا ہے کہ ہم صرف یہاں ووٹ دینے آئے ہیں؟ وزراء کی تین بینچز کے نام ای سی ایل میں ڈالیں، سب ٹھیک ہو جائیگا جبکہ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاہے کہ اس ایوان کا تقدس سب پر لازم ہے، جو ہوا اس پر دکھ ہے جس پر خواجہ آصف نے جواب دیا کیا گزشتہ روز سپیکر چیئر کا رویہ قابل احترام تھا؟ وطن فروشی کی گئی، تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر کی صدارت میں ہوا۔ نکتہ اعتراض پر پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہاکہ عوام پر ساڑھے تین سو ارب کا ٹیکس عائد کردیا گیا ، سٹیٹ بینک کو بھی گروی رکھ دیا گیا، اس حکومت پر عوام اور اپوزیشن کے احتجاج کا کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے ۔وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاکہ احتجاج مہذب انداز میں قابل قبول ہے اور ہم حوصلے سے سننے کیلئے تیار ہیں مگر آخری 15 منٹس میں چیئر کی بے احترامی کی گئی جو قابل افسوس ہے۔ (ن )لیگ کے خواجہ آصف نے جواب دیا جو رویہ سپیکر چیئر نے روا رکھا، کیا وہ قابل احترام تھا ؟ دور آمریت میں بھی ایسا کبھی نہیں ہوا جو آپ نے کیا، وطن فروشی کی گئی، سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے منہ پر مار دیا گیا، تاریخ کبھی آپ کو معاف نہیں کریگی ۔حکومتی رکن نور عالم خان چیئر پر برس پڑے اور کہاکہ بیک بینچرز بھی ووٹ لے کر آئے صرف ووٹ دینے کے لئے نہیں مگر ڈپٹی سپیکر ہماری طرف دیکھتے ہی نہیں، پہلی تین بینچز گناہ گار ہیں، نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، یہ اپنی لینڈ کروزر اور طیاروں سے اتریں تو معلوم ہو عوام کا کیا حال ہے ۔(ن)لیگ کے ریاض پیرزادہ نے کہاکہ پہلے دریا، پھر کشمیر اور اب سٹیٹ بینک بھی دیدیا، اب یہ حال ہوگیا الیکشن لڑنے کو بھی دل نہیں کرتا، حکومتی رکن امجد علی نے کہاکہ سٹیٹ بینک کو بیچا نہیں خود مختاری دی گئی ہے، حکومتی رکن فہیم خان نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ صوبہ میں لاقانونیت کی حد ہوچکی، محسن داوڑ نے کہاکہ کے پی کو مہنگی گیس دی جارہی ہےـ ڈپٹی سپیکر نے اجلاس 17 جنوری شام چار بجے تک ملتوی کردیا