قائمہ کمیٹی براے بین الصوبائی رابطہ کا سیف گیمز بارے ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ

0
204

اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی براے بین الصوبائی رابطہ نے سیف گیمز بارے ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا ،اجلاس میں وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر کو طلب کیا جائیگا ،دونوں فریقین کی راے سننے کے بعد قائمہ کمیٹی سیف گیمز بارے سفارشات مرتب کرے گی جبکہ سینیٹ قائمہ کمیٹی نے پاکستان سپورٹس بورڈ کراچی سینٹر میں ڈائریکٹر تعینات نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سپورٹس بورڈ کراچی سینٹر میں فوری ڈائریکٹر تعینات کرنے کی ہدایت اورپاکستان سپورٹس بورڈ میں خالی آسامیوں کی تفصیلات طلب کر لیں ۔ جمعہ کو سابق چیئر مین سینٹ میاںضا ربانی کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں سینیٹر عرفان صدیقی، فیصل جاوید، رانا مقبول سمیت دیگر شریک ہوئے ۔ اجلاس میں پاکستان میں سیف گیمز کی میزبانی اور انعقاد کا معاملہ قائمہ کمیٹی میں اٹھ گیا ۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ بتایا جاے سیف گیمز وزارت منعقد کرواے گی یا اولمپک ایسوسی ایشن؟ نہیں چاہتے کہ دنیا میں پاکستان کا تماشا بنے۔ کمیٹی اراکین نے کہاکہ سیف گیمز منعقد کروانے کا اختیار کس کا ہے؟ ۔ وفاقی سیکرٹری آئی پی سی نے کہاکہ سیف گیمز حکومت نے پاکستان اولمپک ایسوسی کیساتھ ملکر منعقد کروانی ہے، سیف گیمز کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا کی مصروفیت کے باعث نہیں ہو سکا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ یہ معاملہ بہت اہم ہے ، پوری دنیا میں کھیلیں اولمپک ایسوسی ایشن منعقد کرواتی ہے۔ کمیٹی اراکین نے کہاکہ واضح ہونا چاہے کہ سیف گیمز وزارت منعقد کرواے گی یا اولمپک ایسوسی ایشن؟ ۔سینیٹ قائمہ کمیٹی نے سیف گیمز بارے ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ،اجلاس میں وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر کو طلب کیا جائیگا ،دونوں فریقین کی راے سننے کے بعد قائمہ کمیٹی سیف گیمز بارے سفارشات مرتب کرے گی۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے پاکستان سپورٹس بورڈ کراچی سینٹر میں ڈائریکٹر تعینات نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سپورٹس بورڈ کراچی سینٹر میں فوری ڈائریکٹر تعینات کرنے کی ہدایت کی ،سینیٹ قائمہ کمیٹی نے پاکستان سپورٹس بورڈ میں خالی آسامیوں کی تفصیلات طلب کر لی ۔ قائمہ کمیٹی نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے نیوزی لینڈ ٹیم کے دورہ پاکستان کی شرائط کی تفصیلات اور پی سی بی کے سی ای او سے آئندہ اجلاس میں قومی ٹیم کے تین سالہ ٹورز کی تفصیلات طلب کرلیں