الحسکہ (این این آئی)شمال مشرقی شام میں داعش کے عسکریت پسندوں کے جیل پر حملے کے بعد شدید لڑائی میں 330 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تاہم داعش تنظیم کے ساتھ تقریبا 10 روز تک جاری معرکہ آرائی کے بعد سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف)نے غویران جیل پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اس بات کی تصدیق شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد نے کی۔معلومات کے مطابق ایس ڈی ایف نے مذکورہ جیل میں آخری عمارت کو بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ اس عمارت میں داعش تنظیم کے سیکڑوں عانصڑ موجود ہیں۔ المرصد نے بتایا کہ جیل کے اندر مسلح لڑائی کے بعد تقریبا 20 داعشی ارکان نے ہتھیار ڈال دئیے۔ اس دوران میں پانچ داعشی مارے گئے۔رواں ماہ 20 جنوری کو غویران جیل پر داعش تنظیم کا حملہ شام میں تقریبا تین برس قبل تنظیم کے ہاتھوں سے تمام زیر کنٹرول علاقے نکل جانے کے بعد اب تک کا سب سے بڑا اور شدید حملہ تھا۔ اس دوران میں کم از کم330افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں 200کا تعلق داعش سے اور123کا تعلق کرد سیکورٹی فورسز اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز سے ہے۔ مارے جانے والوں میں سا ت شہری شامل ہیں۔دریں اثنا لاشوں کی منتقلی کی کارروائی جاری ہے۔ گذشتہ روز جیل سے ایک ٹرک نکلا جس کے اندر متعدد لاشیں موجود تھیں۔ خیال ہے کہ یہ داعش کے ہلاک شدگان کی لاشیں تھیں۔ ذرائع کے مطابق ان لاشوں کو شام کے شمال مشرق میں کردوں کی خود مختار انتظامیہ کے زیر کنٹرول علاقوں میں مخصوص قبرستانوں میں منتقل کیا جائے گا۔