امریکی ریاستوں میں سیاہ فام یونیورسٹیوں کو بم سے نشانہ بنانے کی دھمکی

0
204

واشنگٹن (این این آئی)امریکہ کی پانچ ریاستوں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کم از کم ایک درجن ایسی یونیورسٹیوں کو بم حملوں سے نشانہ بنائے جانے کی دھمکیوں کے بعد مختصر وقت کے لیے بند کیا گیا جو تاریخی طور پر سیاہ فام طلبہ سے منسوب سمجھی جاتی ہیں۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یونیورسٹیوں کے حکام نے بتایا کہ دھمکیاں تدریسی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی تھیں۔ریاست اٹلانٹا میں امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کی ترجمان جینا سلیٹو نے بتایا کہ محکمہ سیاہ فام کالجز اور یونیورسٹیوں کو ملنے والی دھمکیوں سے آگاہ ہے۔ترجمان کے بیان کے مطابق ‘ایف بی آئی ہر قسم کی دھمکیوں کو سنجیدہ لیتی ہے اور قانون نافذ کرنے والے محکموں سے مل کر جائزہ لیتی ہے کہ خطرہ کس حد تک حقیقی ہے۔انسداد منشیات و اسلحہ کے بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر تھامس چٹوم نے بتایا کہ ان کا محکمہ بھی دھمکیوں کے بعد تفتیش میں مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔جارجیا ریاست میں البانے سٹیٹ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر طلبہ اور فیکلٹی کو آگاہ کیا کہ تدریسی عمارتوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے۔لوزیانا کے شہر بٹون روگ کی ساؤدرن یونیورسٹی اور اے اینڈ ایم کالج کے طلبہ کو انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ اپنے ہاسٹلز میں رہیں جب تک تدریسی عمارتوں کو کلیئر قرار نہیں دیا جاتا۔میری لینڈ کی بوئی یونیورسٹی میں دھماکہ خیز مواد کو سونگھنے والے کتوں کی مدد سے عمارتوں کی کلیئر کیا گیا اور اس دوران طلبہ اور تدریسی عملے کو محفوظ جگہ پر رہنے کی ہدایت کی گئی۔مقامی فائر بریگیڈ محکمے نے ایک بیان میں یونیورسٹی کی بلڈنگ کو کلیئر قرار دیا۔