انقرہ (این این آئی)ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے یوکرین اور روس کے درمیان تنازع کے حل کے لیے بحرانی سربراہ اجلاس کی میزبانی کی پیش کش کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے کیف کے دورے کے موقع پر یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کیا ۔انھوں نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے دورے پرروانہ ہونے سے چندے قبل تجویز پیش کی کہ روسی صدر ولادیمیرپوتین بیجنگ میں سرمائی اولمپک کھیلوں افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد ترکی آسکتے ہیں۔صدرایردوآن نے کیف میں یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے بات چیت کی ۔اس کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے ترکی میں صدرپوتین اور زیلنسکی کے درمیان سربراہ ملاقات کی تجویز کا اعادہ کیا۔اس کا مقصد ان خدشات کو کم کرنا ہے کہ روس یوکرین پرحملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ترکی بحیر اسود کے کنارے واقع ہمسایہ ممالک کے درمیان بحران کے حل کے لیے اپنا کردارادا کرنے کوتیار ہے۔انھوں نے بتایا کہ میں نے ایک مرتبہ پھرصدرزیلنسکی سے بات چیت میں کہا کہ ہم رہ نمائوں کی سطح پرخوشی سے ایک سربراہ اجلاس کی میزبانی کرسکتے ہیں یا تکنیکی سطح پر بات چیت کی میزبانی کرسکتے ہیں۔طیب ایردوآن نے کہا کہ ترکی سابق سوویت جمہوریہ کی علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھے گااور وہ روس سے 2014 میں یوکرین کے جزیرہ نما علاقے کریمیا کے الحاق کو مسترد کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک حساس وقت میں یوکرین کا دورہ کررہے ہیں۔اس موقع پر دونوں ملکوں نے آزاد تجارت کے ایک نئے معاہدے پر دست خط کیے ہیں۔اس کے بعد ترک صدر نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ہم کریمیا سمیت یوکرین کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔