اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورینٹ سیل کرنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔بدھ کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔سپریم کورٹ میں مونال ریسٹورینٹ سیل کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی جس سلسلے میں مونال ریسٹورینٹ کی طرف سے مخدوم علی خان بطور وکیل پیش ہوئے۔مخدوم علی خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ سی ڈی اے نے تحریری حکم سے پہلے ہی مونال کو سیل کر دیا ،سی ڈی اے اور مونال کا تنازع سول عدالت میں زیر التوا ہے۔مخدوم علی خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمہ زیر التوا ہونے کے باوجود فیصلہ سنا دیا۔اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جو کچھ ہو چکا ہے اسے فی الحال واپس نہیں کرسکتے۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سوال کیا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر فیصلہ کیا ہے؟ اس پر مخدوم علی خان نے مؤقف اپنایا کہ شواہد ریکارڈ کیے بغیر ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کیا، مونال ریسٹورینٹ تو کیس میں فریق ہی نہیں تھا، ہائیکورٹ نے سوموٹو لیتے ہوئے مونال کو سیل کرنے کا حکم دیا۔مخدوم علی خان نے کہاکہ مونال کو سیل کرنے کی استدعا کسی درخواست گزار نے نہیں کی تھی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کریں گے۔عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔