پشاور ، جامع مسجد میں خود کش دھماکے 30افراد جاں بحق ،50سے زائد زخمی

0
317

پشاور /اسلام آباد (این این آئی)صوبائی دارالحکومت پشاور کے قصہ خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے، زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوںمیں اضافے کا خدشہ ہے ، حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جام شہادت نوش کیا، دوسرا زخمی ہوگیا ۔ جمعہ کو پشاور کے معروف قصہ خوانی بازار کوچہ رسالدار میں واقع جامع مسجد میں ایک خودکش حملہ آور نے داخل ہونے کی کوشش کی جسے پولیس اہلکار نے روکا تو اس نے فائرنگ کرکے اسے شہید کردیا جس پر دوسرے پولیس اہلکار نے بھی مزاحمت کی تو حملہ آور نے اسے بھی شہید کردیا اور مسجد کے اندر داخل ہوکر پہلے فائرنگ کی بعدازاں خود کو دھماکیدھماکے اسے اڑادیا۔دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں30 نمازی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا ایک تنگ گلی میں واقع مسجد میں ہوا، دھماکا نماز جمعہ کے دوران ہوا جس میں اب تک 30 افراد کی شہید کی تصدیق ہوئی ہے ۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق شہر میں ریسکیو کی بہترین سروس ہے تاہم گلی تنگ ہونے کی وجہ سے ریسکیو رضاکاروں کو آپریشن میں شدید مشکلات کا سامنا رہا، دھماکے والی گلی کے باہر 30 سے زائد ایمبولینسز کھڑی رہیں تاہم گلی میں ایک وقت میں صرف ایک ایمبولینس جاسکتی ہے، جو صرف ایک زخمی کو لے کر آتی ہے ۔پولیس کے ایس ایس پی آپریش ہارون رشید نے دھماکے کے خودکش حملہ ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ مسجد کے دروازے پر سیکیورٹی کے لیے دو پولیس اہلکار تعینات تھے، حملہ آور ایک تھا جس نے آتے ہی پولیس پر فائرنگ کرکے ایک اہلکار کو شہید کردیا ، دوسرا اہلکار حملہ آور کو روکنے کی کوشش کے دوران شہید ہوگیا۔تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے پشاور دھماکے کی ابتدائی معلومات سامنے آگئیں جن کے مطابق خودکش حملے میں بال بیرنگ استعمال کیے گئے۔ ٹیم کے مطابق حملہ آور کا اسلحہ بھی جائے وقوع سے مل گیا جو نائن ایم ایم پستول ہے۔۔کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) محمد اعجاز خان نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی تفصیلات کے مطابق قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار میں جامع مسجد میں 2 حملہ آوروں نے گھسنے کی کوشش کے دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔حکومت خیبر پختونخوا کے ترجمان بیرسٹر محمد سیف نے تصدیق کی کہ دھماکے کے اندر ہونے والا دھماکا خودکش تھا جس میں دو حملہ آور ملوث تھے۔سی پی پی او نے بتایا کہ پولیس کے اعلی حکام موقع پر پہنچے اور جائے وقوع سے اہم شواہد اکٹھے کئے تاہم دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔عینی شاہد شایان حیدر نے کہا کہ وہ مسجد میں داخل ہونے جارہے تھے کہ زوردار دھماکا ہوا اور جب ان کی آنکھ کھلی تو ہر طرف مٹی اور لاشیں موجود تھیں