حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد نیشنل ایکشن پلان کا از سر نو جائزہ لیا جا رہا ہے،مریم اورنگزیب

0
221

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد نیشنل ایکشن پلان کا از سر نو جائزہ لیا جا رہا ہے، دہشت گردی پر وفاق پالیسی لیول اور لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں پر بات کر سکتا ہے،ایک شخص اپنی ضد، تکبر اور اناء کی وجہ سے پانی، پولیو اوردہشت گردی کے مسائل پر وفاق کی اکائیوں سے بات کرنا بھی اچھا نہیں سمجھتا تھا، پیر یا منگل کو کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی کا اجلاس ہوگا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی کا پچھلے چار سالوں میں ایک بھی اجلاس نہیں ہوا، 2014 اور 2015ء میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے نیشنل سیکورٹی پالیسی دی، اے پی ایس واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان پوری پارلیمنٹ سے منظور ہوا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ نواز شریف نے پہلی مرتبہ تمام لاء انفورسمنٹ ایجنسیز، قومی سلامتی کے تمام اداروں اور تمام وفاقی اکائیوں کیساتھ مل کر ایک نیشنل ایکشن پلان دیا تھا جسے پچھلے چار سالوں میں مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ ایک شخص اپنی ضد، تکبر اور اناء کی وجہ سے پانی، پولیو اوردہشت گردی کے مسائل پر وفاق کی اکائیوں سے بات کرنا بھی اچھا نہیں سمجھتا تھا، دہشت گردی پر وفاق پالیسی لیول اور لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں پر بات کر سکتا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کے اندر دہشت گردی کے حوالے سے صوبوں کے کردار کا ایک طریقہ کار وضع کر دیا گیا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 2015ء کے بعد 2018ء تک دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی تھی۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان میں ایک مکمل انفراسٹرکچر دیا گیا تھا، ٹیکنالوجی کے ذریعے چیزوں کو بہتر کیا گیا تھا۔انہوںنے کہاکہ جب صوبوں کی وفاق کے ساتھ گفتگو بند ہوتی ہے تو پانی، دہشت گردی اور پولیو جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں پولیو کے چار کیسز سامنے آئے۔