سینیٹ اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق گرما گرم بحث

0
283

اسلام آباد(این این آئی)سینیٹ اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق گرما گرم بحث ہوئی ۔ بدھ کو جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد نے سابق آرمی چیف کی وطن واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کو اگر وطن واپس لایا جاتا ہے تو پھر جیلوں کے دروازے کھول دیں اور عدالتوں کو بند کر دیں کیونکہ انکی پھر کوئی ضرورت نہیں۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ پرویز مشرف کو لانے کی باتیں ہو رہی ہیں اور اس حوالے سے میاں نواز شریف کا بھی بیان آیا ہے، اس ملک اور آئین کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے مگر ہم مجبور ہیں، ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں عملاً غلام ہیں۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف 10 سالوں سے سیاہ سفید کے مالک رہے، دو مرتبہ آئین توڑا اور عدلیہ پر شب خون مارا، سابق چیف جسٹس کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا۔ پشاور کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا فیصلہ موجود ہے۔پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے پرویز مشرف کی وطن واپسی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ہم نہیں کریں گے یہ فیصلے کہیں اور ہوں گے، جب وہ باہر گئے تھے تو کیا آپ روک سکے تھے اور جب آئے گا تو کیا آپ روک سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جب پرویز مشرف یہاں تھا تو میں نے کہہ دیا تھا کہ میں نے مشرف کو معاف کر دیا اور پرویز مشرف اب اگر آنا چاہتا ہے تو یہ اس کا پاکستان اور اس کا گھر ہے، پرویز مشرف کے ملک واپس آنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن سب کے ساتھ سلوک ایک جیسا ہونا چاہیے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پرویز مشرف اس ملک کا باشندہ ہے، بیمار ہے اگر آنا چاہتا ہے تو آنے دیں۔جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اور سینیٹر عبدالغفور حیدری نے پرویز مشرف کی وطن واپسی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں، ا