اسلام آباد (این این آئی) صدر مملکت عارف علوی نے کہاہے کہ ملک کی تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ابھرتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹولز کو اپنانے کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر سے آراستہ کرکے مختصر عرصے میں تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی حاصل کی جا سکتی ہے ،خواتین تعلیم حاصل کرنے کے بعد افرادی قوت کا حصہ بنیں ، کام کرتی رہیں،غیر تعلیم یافتہ اور غیر ہنر مند آبادی کو علم اور ہنر فراہم کرکے قومی دھارے میں شامل کرنا معاشرے کے تعلیم یافتہ طبقوں کی اضافی ذمہ داری ہے ۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، گلگت کے 10ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ابھرتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹولز کو اپنانے کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ نوجوانوں اور انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ مرکوز کرکے ہی تیز رفتار ترقی ممکن ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر سے آراستہ کرکے مختصر عرصے میں تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی حاصل کی جا سکتی ہے ۔ صدر مملکت نے کہاکہ خواتین کو معیشت کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے ، مختلف پیشوں میں ملازمتیں فراہم کرکے مالی طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ خواتین تعلیم حاصل کرنے کے بعد افرادی قوت کا حصہ بنیں ، کام کرتی رہیں۔ انہوںنے کہاکہ ریاست اور سماج نے خواتین کی تعلیم پر بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے، جدید ترین آئی ٹی ٹولز سے خواتین کیلئے پارٹ ٹائم ملازمت کرنا ، گھرسے آن لائن خدمات پیش کرنا ممکن ہو گیا ہے ۔ صدر مملکت نے کہاکہ خواتین کو آسان شرائط و ضوابط پر کاروباری قرضے فراہم کیے گئے ، کاروباری قرضوں سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کی تعداد کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ 80 اور 90 کی دہائی میں پاکستان نے اپنے بہترین انسانی وسائل کو بیرون ملک برآمد کیا ۔ صدر مملکت نے کہاکہ بہترین انسانی وسائل کی برآمد سے ملک میں قابل اور ہنر مند انسانی وسائل کی کمی واقع ہوئی، ملک میں ہنر مند انسانی وسائل برقرار رکھنے کے لیے سازگار حالات پیدا کیے جائیں۔ انہوںنے کہاہ نوجوانوں نتیجہ خیز پیشہ ورانہ زندگی کے لیے علم اور ہنر کے ساتھ اعلیٰ اخلاقی اقدار معیارات اپنائیں ۔ صدر مملکت نے کہاکہ غیر تعلیم یافتہ اور غیر ہنر مند آبادی کو علم اور ہنر فراہم کرکے قومی دھارے میں شامل کرنا معاشرے کے تعلیم یافتہ طبقوں کی اضافی ذمہ داری ہے