قومی اسمبلی ، بجٹ پر بحث اراکین سابق وزیر اعظم عمران خان پر بر س پڑے

0
229

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں اراکین نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ قوم کو بتایا جائے ملک کو دلدل میں پھنسا کر مشکل بجٹ کے وقت کون اقتدار چھوڑ کر بھاگ گیا؟اگر اتحادی حکومت مشکل فیصلے نہ کرتی تو پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا،معیشت ، ماحولیات اور پانی کے معاملے پر تمام جماعتوں کو مل بیٹھ کر اس کا حل تلاش کرنا ہوگا۔بدھ کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا کہ ہم اپوزیشن کی عزت کرتے ہیں، پی ٹی آئی کی باتیں ہم سینیٹ سمیت ہر جگہ سنتے ہیں، ہماری حکومت کو ورثہ میں جو حالات ملے وہ گزشتہ حکومت کی کارستانی ہے جو چار سال تک راج کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ ملک کو اس دلدل میں پھنسا کر مشکل بجٹ کے وقت کون اقتدار چھوڑ کر بھاگ گیا ، ان کی تقسیم اور انا کی سیاست عروج پر ہے، ان کے دور سے پہلے پاکستان پر24 ہزار ارب روپے کا قرضہ تھا لیکن انہوں نے 76 سے 80 فیصد قرض لیا جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا قرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم الزام تراشی نہیں کریں گے، اس کے نتائج پہلے ہی سب نے دیکھ لئے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ کرنے کے قریب لاکھڑا کیا، ہمارے پاس یہی آپشن تھے کہ یا تو پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے دیتے جیسا سری لنکا میں ہوا یا اس نااہل حکومت کو ہٹاتے، ہم نے یہی کیا اور قوم کو اس حکومت سے نجات دلائی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو انقلابی کہنے والی پی ٹی آئی ملک کو دلدل میں چھوڑ گئی، اگر اتحادی حکومت مشکل فیصلے نہ کرتی تو پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک جائز پارلیمانی جمہوری طریقہ سے اس حکومت کو ہٹایا نہ جاتا تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا۔ پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لے کر پاکستان کو وینٹیلیٹر پر چھوڑ کر جانے والی حکومت نے پاکستان کو ایک تاریخی بجٹ خسارہ میں دیا۔ یہ ہماری حکومت کو امپورٹڈ قرار دے رہے ہیں لیکن اصل میں امپورٹڈ حکومت تو ان کی تھی جو آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے آئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جارہے تھے، ان کے اس وقت کے رویہ اور طرزسیاست سے یہ ظاہر ہورہا ہے ۔یہ انہی انقلابیوں کا کیا دھرا ہے ، جو پاکستان کو آج مسائل درپیش ہیں، اس مشکل اور وینٹیلیٹر سے ہٹانے کے لئے موجودہ حکومت کو سخت فیصلے کرنے پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی سب حکومتوں نے آئی ایم ایف پروگرام لئے لیکن عوام پراتنا بوجھ نہیں پڑا، آج ان کی وجہ سے یہ بوجھ عوام پر ہے