آئی ایم ایف کے ساتویں، آٹھویں جائزے کیلئے اہداف موصول ہوگئے، مفتاح اسماعیل

0
289

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پروگرام کے ساتویں اور آٹھویں جائزے کیلئے مشترکہ معاشی اور مالیاتی اہداف موصول ہوگئے۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ منگل کی صبح حکومت پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے ساتویں اور آٹھویں جائزے کیلئے ایم ای ایف پی (میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی) موصول ہوا ہے۔واضح رہے کہ وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی تھی کہ اب عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے میمورنڈم فار اکنامک اینڈ فنانشنل پالیسیز (MEFP) پیر تک موصول ہوجائے گی۔اس سے قبل، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس میں ایک لاکھ روپے ماہانہ تک تنخواہ لینے والوں پر ٹیکس دوبارہ متعارف کرایا گیا ہے جبکہ جولائی سے پیٹرولیم پر مرحلہ وار 50 روپے فی لیٹرلیوی لگانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔دریں اثناء منعقدہ ٹرن ارائونڈ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایم ای ایف پی ملا ہے، جس کے مطابق آئی ایم ایف نے ساتویں اور آٹھویں قسط کو ملا دیا ہے، ساتویں قسط 900 ملین ڈالر اور آٹھویں قسط تقریباً 1 ارب ڈالر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ افراد کو سستا پیٹرول اسکیم پر رجسٹر کر چکے ہیں، پاکستان پانچویں خسارے کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا، ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ہمیں مشکل فیصلے لینے پڑے، ٹیکس نہیں جمع کر سکتے تو خود داری کی بات نہ کریں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب ہم آئے تو پاکستان کو 4 ریکارڈ بجٹ خساروں کا سامنا تھا، پونے 4 برسوں میں 20 ہزار ارب روپے قرض لیا گیا، ہمیں 4 ہزار ارب روپے ڈیٹ سروسنگ کرنی پڑ رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ پیٹرول اور ڈیزل پر 120 ارب روپے کی سبسڈی ملک کو دیوالیہ کر دیتی ہے، قوم پر فخر ہے کہ اس نے سمجھا کہ ملک دیوالیہ پن کی نہج پر تھا، اس لیے پیٹرول مہنگا کرنا پڑا