مغرب میدان جنگ میں روس کو شکست دینا چاہتا ہے تو کوشش کرکے دیکھ لے’پیوٹن

0
361

ماسکو (این این آئی)صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک اور کیف کو امن مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے حملے مزید تیز کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تنازعہ جتنا طویل ہو گا، یوکرین میں امن معاہدے کے امکانات بھی اتنے ہی معدوم ہوتے جائیں گے۔روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے مغربی ممالک کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان میں دم ہے تو وہ میدان جنگ میں روس کو شکست دینے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں ماسکو کی مداخلت نے کثیرالجہتی دنیا کی جانب ایک نئی تبدیلی کی نشاندہی کی ہے۔پوٹن نے یوکرین میں جنگ کے حوالے سے کہا کہ روس نے تو بمشکل ابھی شروعات ہی کی ہے اور انہوں نے مغرب کو چیلنج کیا کہ ہو سکے تو جنگ میں وہ شکست دینے کی کوشش کریں۔ تاہم اس کے ساتھ ہی روسی رہنما نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ ماسکو اب بھی امن مذاکرات کے لیے تیار ہے۔یوکرین پر ماسکو کے حملے کے چار ماہ سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد گزشتہ روز روسی صدر نے پارلیمانی لیڈروں کے سامنے سخت لہجے میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تنازعہ جتنا طویل ہوتا جائے گا، کسی بھی مذاکرات کے امکانات بھی اتنے ہی معدوم ہوتے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا،ہم نے آج یہ سنا ہے کہ وہ ہمیں میدان جنگ میں شکست دینا چاہتے ہیں۔ تو آپ کیا کہہ سکتے ہیں؟ انہیں کوشش کر لنے دو۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کئی بار سنا ہے کہ مغرب یوکرین میں ہمیں آخری حد تک لڑانا چاہتا ہے۔ یوکرائنی عوام کے لیے تو یہ ایک المیہ ہے، تاہم ایسا لگتا ہے کہ سب کچھ اسی جانب ہی بڑھ رہا ہے۔روسی صدر نے مغرب پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ مغربی ممالک پابندیوں کے ذریعے روسی معیشت کو نقصان پہنچا کر اور یوکرین کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی میں اضافہ کر کے اس کے خلاف پراکسی جنگ چھیڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ روس جنگ کے معاملے میں پیش قدمی کر رہا ہے اور اب بھی مذاکرات کے امکانات روشن ہیں۔ ان کا کہنا تھا،ہر کسی کو معلوم ہونا چاہیے کہ، مجموعی طور پر، ہم نے ابھی تک سنجیدگی سے کچھ بھی شروع نہیں کیا ہے۔اس کے ساتھ ہی ہم امن مذاکرات کو مسترد بھی نہیں کرتے ہیں۔