ملک کے حالات ٹھیک نہیں ،سپریم کورٹ جلداز جلد انتخابات کیلئے سو موٹو کی طرز پر اقدام کر ے ‘ شیخ رشید

0
232

لاہور( این این آئی) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہے ،سپریم کورٹ مداخلت کرے اور جلداز جلد انتخابات کیلئے سو موٹو کی طرز پر اقدام کر ے، مطالبہ کرتا ہوں والیم ٹین کو کھولا جائے تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے ان لوگوں کا کیا کردار تھا ،ایک ایسا وقت آ سکتا ہے کہ ملک چلانا کسی کے بس کی بات نہ رہے،نواز شریف (ن) لیگ کو گالیاں دے رہا ہے ،آصف زرداری نے مسلم لیگ (ن) کی سیاست کو لکشمی چوک میں دفن کر دیا ہے ، یہ دو بھائیوں کو لڑانے آیا تھا ، یہ دانہ ڈالتا ہے اورمال لگاتا ہے ،اگر یہ انتخابات کی طرف نہیں جاتے تو سب کو مل کر عبوری حکومت بنانا ہو گی ۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ بائیس جولائی کو پرو یز الٰہی پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوں گے ،جس معاشرے میںعوام کے منتخب نمائندے کو خریدا جائے اس سے بڑی لعنت کوئی اور نہیں ہوسکتی ۔ ممبر لوگ کسی پارٹی سے منتخب کرتے ہیں اوروہ پیسے لے کر کبھی ترکی اورکبھی کہیں چلے جاتے ہیں ،عوام ان کا سوشل بائیکاٹ کرے اور ان کا آئینی قانونی محاسبہ کرے۔ انہوںنے کہاکہ امپورٹڈ حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں اور انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے ، حکمران اتحاد چودہ سے اٹھائیس ہو جائے لیکن یہ عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتے ، پی ڈی ایم رسوا ہوئی ہے ،یہ خوفزدہ ہیں اوران کو سمجھ نہیں آرہی ،تیس اگست آخری تاریخ اس سے پہلے انتخابات کا اعلان ہو جانا چاہیے ورنہ ملک کو سنبھالنے کسی کے بس کی بات نہیں رہے گا ،کوئی مرکز میں حکومت چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ عقل کے اندھے عمران خان کے خلاف آرٹیکل چھ کی باتیں کر رہے ہیں ، رانا ثنا اللہ کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے ،میں اس نتیجے پر پہنچا ہو ں کہ مسلم لیگ (ن) کے سیاسی تابوت میں آخری کیل رانا ثنا اللہ ٹھوکے گا۔انہوںنے کہا کہ میں جب کہتا تھا کہ (ن) سے (ش)نکلے گی تو لوگ میرا مذاق اڑاتھے ،آج نواز شریف لندن میں ہے ،اسحاق ڈار آئے اس کی تو واپسی کی تاریخ دی ہوئی تھی ۔ مفتاح ہنسی سے مفتا لگاتا ہے ، ہنسی سے کہتا ہے پیٹرول کی قیمت تو بڑھے گی لعنت ہے تمہاری سیاست پر ،غریب کا گلا گھونٹ کر تمہیںہنسی آتی ہے یہ چیخوں میں بدلنے جارہی ہے ،عوام بیدار ہیں ،عوام کی حالت خراب ہے ان کے پاس گھر کا سامان خرید نے کے لئے پیسے نہیں ، حکومت کے پاس گندم خریدنے کے پیسے نہیں، اگر حقیقت میں دیکھا جائے دیا جائے توڈالر 240کا ہو چکا ہے ، انہوںنے کسی بڑے ادارے کا سربراہ نہیں لگایا،اسٹیٹ بینک جیسے ادارے کا گورنر لگانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔یہ لوگوں پر کیسز بنانے کی بات کرتے ہیں ، اب تو ہمارے اوپر اتنے کیسز ہو گئے ہیں کہ شاید ہمیں ضمانت دینے والے لوگ نہ ملیں ۔ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کا شکر گزار ہوں انہوںنے میرے سارے کیسز اکٹھے کر دئیے ورنہ کون اتنے کیسز میں ضمانت دیتا