جنگلات کا فروغ پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے، صد ر آصف علی زر داری

0
90

اسلام آباد (این این آئی) صدر آصف علی زر داری نے کہا ہے کہ جنگلات کا فروغ پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے۔صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زر داری نے کا مون سون شجرکاری مہم کیلئے اپنے پیغام میں کہاکہ مون سون شجرکاری مہم 2024 ء کے آغاز پر ماحولیاتی تحفظ کی جانب پاکستانیوں کی غیر متزلزل لگن پر تہہ ِدل سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں،یہ مہم صرف ایک موسمی اقدام نہیں بلکہ اپنے پیارے ملک کے قدرتی حسن اور وسائل کے تحفظ اور فروغ کے قومی فریضے کا ایک اہم پہلو ہے۔انہوںنے کہاکہ درخت زندگی کی اساس ہیں،تازہ ہوا فراہم کرتے ہیں، آب و ہوا بہتر بناتے ہیں اور ایک متنوع ماحولیاتی نظام کے قیام میں مدد دیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بڑھتے ماحولیاتی مسائل کے پیش ِنظر، شجرکاری کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ رسول اللہ ۖ نے بھی درخت لگانے کی ترغیب دی اور آپۖکا فرمان ہے کہ اگر قیامت قائم ہو جائے اور تم میں سے کسی شخصکے ہاتھ میں کھجور کا پودا ہو اور اسے قیامت قائم ہونے سے پہلے پودا گاڑنے کی مہلت مل جائے تو وہ اس پودے کو گاڑ دے۔اس وقت پاکستان کے کل رقبہ کا صرف 5 فیصد حصہ جنگلات سے ڈھکا ہے،لکڑی کی بڑھتی مانگ اور دیگر زمینی استعمالات کے باعث جنگلات پر شدید دباؤ ہے،مون سون شجرکاری مہم ہمارے ماحول پر دیرپا اثر ڈالنے اور نوجوان نسل کیلئے ایک سرسبزاور صحت مند مستقبل محفوظ بنانے کا موقع ہے۔انہوںنے کہاکہ جنگلات کا فروغ پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے،اپ اسکیلڈ گرین پاکستان پروگرام’ کے تحت بڑے پیمانے پر پودے لگانے کا ہدف حاصل کیا گیا ہے اور اسے بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا۔ مزید برآں، ڈیلٹا بلیو کاربن اقدام کے تحت، پاکستان نے 1990 ء سے مینگرووز کے رقبے میں 300 فیصد اضافہ کرکے مینگرووز بحالی میں کامیابی حاصل کی۔ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے کے لیے سندھ میں 20 لاکھ سے زائد مینگرووز لگائے گئے جس سے عالمی مارکیٹ میں کاربن کریڈٹس کی تجارت سے 27 ملین ڈالر بھی کمائے گئے۔ ‘دی لیونگ انڈس پروگرام’ کا مقصد جنگلات کی کٹائی روکنا ہے اور اسے اقوام ِمتحدہ دہائی کی بحالی کا فلیگ شپ ایوارڈ ملا ہے۔انہوںنے کہاکہ میں یہ واضح کرنا چاہوں گا کہ حکومت کمیونٹی کے تعاون کے بغیر جنگلی وسائل کا فروغ اور تحفظ نہیں کر سکتی۔ اس کیلئے معاشرے کے مختلف طبقات کی شمولیت ناگزیر ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ اس نیک کام میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں گے۔ یہ امر بھی ضروری ہے کہ ہماری نوجوان نسل موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں جنگلات کے کردار کی اہمیت سے آگاہ ہو۔ ہم اس اہم مشن کو آگے بڑھانے کے لیے استعداد ِ کار بڑھانے، تعلیم اور جدت کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔انہوںنے کہاکہ میں تمام پاکستانیوں بالخصوص نوجوانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ مون سون شجرکاری مہم 2024ء میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر ملک میں جنگلات کے فروغ کا قومی مقصد حاصل کیا جا سکے۔ آئیے ، ہم اس مہم کو پائیداری کیلئے ہمارے عزم اور اس سر زمین کیلئے ہماری محبت کی علامت بنائیں،مجھے یقین ہے کہ ہم سب مل کر ایک سرسبز و شاداب پاکستان کا مقصد حاصل کر سکتے ہیں۔