ہم عوام کا پیسہ عوام پر لگا کر ان کی زندگیاں بدلنا چاہتے ہیں، وزیراعلی سندھ

0
109

کراچی(این این آئی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ ہم عوام کا پیسہ عوام پر لگا کر ان کی زندگیاں بدلنا چاہتے ہیں۔بدھ کووزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے لاہور کے صحافیوں سے ملاقات کی جس میں تھر، صوبے کے ترقیاتی اور دیگر مسائل پر بات چیت کی گئی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں بجلی کا بڑا مسئلہ ہے، تھر کے پاور پلانٹس سے بننے والی سستی بجلی ہے، تھر سے پیدا ہونی والی بجلی براہ راست نیشنل گرڈ میں جاتی ہے، تھر سے پیدا ہونے والی سستی بجلی سے پورا ملک روشن ہوتا ہے۔ہیلتھ انشورنس کے سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ جو رقم سرکار کے پاس ہے وہ عوام کی امانت ہے، ہم عوام کا پیسہ عوام پر لگا کر ان کی زندگیاں بدلنا چاہتے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ لوگوں کی انشورنس کر کے 50 فیصد انشورنس کمپنی اور نجی اسپتالوں کو دینا نہیں چاہتے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ بھی فنڈز سرکاری اسپتالوں پر لگا کر عوام کا مفت علاج کریں، ہمارے جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی، این آئی سی ایچ، سائبر نائف، گمبٹ اسپتال بہت کامیاب ہیں۔انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کے 30 چیسٹ پین یونٹس ہیں اور وہ شہر کے مختلف علاقوں میں لگائے ہیں، سندھ حکومت زراعت کی ترقی پر کام کر رہی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں 4 بلین روپے کی پیاز کاشت ہوئی ہے، ہم زراعت کو مکینزم اور جدید ٹیکنالاجی کی طرف لے جا رہے ہیں، تھر میں موجود کوئلے سے پورے ملک کی بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تھر کی سستی بجلی سے ملک کی صنعتی ترقی ہوسکتی ہے، آج سے 10 سال پہلے ہم نے کہا رینیوئینل انرجی میں سرمایہ کاری کریں، آج ہماری بات سہی ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ تھر سے 3000 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے اور سیدھی نیشنل گرڈ میں جاتی ہے، تھر سے پیدا ہونے والی بجلی سندھ میں استعمال نہیں ہوتی، ہمیں آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے صنعتی ترقی کی روشنی میں دیکھنے ہونگے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے 20 تا 25 سال کے ہوتے ہیں، جس صوبے سے گیس نکلتی ہے اس پر اس کا پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تھر میں سندھ حکومت کی اپنی 2 بلین روپے کی سرمایہ کاری ہے، سندھ حکومت کی سرمایہ کاری کا فائدہ پورے ملک کو ہو رہا ہے۔