لاہور(این این آئی)پاکستان کے عوام نے وہ دور بھی دیکھا ہے جب قومی ہاکی ٹیم نے اپنی محنت اور لگن سے ملک کا نام پوری دنیا میں روشن کیا، عالمی میڈیا ان کی خبروں کو نمایاں جگہ دیتا تھا لیکن بد قسمتی سے آج معاملہ اس کے برعکس ہے۔اب قومی ہاکی ٹیم پر یہ وقت آگیا ہے کہ اسے ایک ایونٹ میں شرکت کیلئے ملک سے باہر بھیجنے کیلئے ادھار ٹکٹس کا سہارا لینا پڑا، جس کی تصدیق پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بھی کردی ہے۔صدر پی ایچ ایف طارق حسین بگٹی نے غیرملکی میڈیا کو بتایا ہے کہ چین میں ہونے والی ایشین چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کی ہاکی ٹیم کا اسکواڈ چین کی ہوائی کمپنی کے ساتھ ادھار ٹکٹ پر روانہ ہوا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ ٹیم کے پاس بیرون ملک جانے کے لیے فنڈز نہ ہوں اور ان کی ادائیگی بعد میں کی گئی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے کہا تو ایوان صدر سے مثبت جواب ملا تاہم بیورو کریسی کی جانب سے رکاوٹ نظر آئی کہ چیزیں وقت پر نہیں ہو پارہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ شیڈول کے مطابق جب کھلاڑیوں کے جانے کا وقت قریب آیا تو اس سے دو دن پہلے کہا گیا کہ سوری آپ اپنے پاس سے بندوبست کرکے کھلاڑیوں کو بھیج دیں، پھر ہم دس سے 15 روز میں آپ کو ادائیگی کردیں گے۔ہاکی فیڈریشن کے صدر نے دعویٰ کیا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا بلکہ یہ پاکستان سپورٹس بورڈ کی پرانی روش یہی ہے۔ہاکی فیڈریشن کے صدر کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ‘انڈین حکومت اپنی ہاکی پر تین ارب روپے خرچ کر رہی ہے اور ان کی رینکنگ پانچویں چھٹے نمبر پرآ گئی جبکہ پاکستان ہاکی ٹیم پچھلے پانچ ماہ میں 17 سے 15 نمبر تک آنے میں کامیاب ہوئی۔پاکستان سپورٹس بورڈ کے عہدے دار محمد شاہد نے بی بی سی کو بتایا کہ چیمپیئنز ٹرافی میں ٹیم کے بھیجنے کے لیے کیس پر جیسے ہی کارروائی مکمل ہوگی ان کو ادائیگی کر دی جائے گی۔