اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی جنرل سیکریٹری اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان سے اتحاد کی خبر سن کر چودھری شجاعت حسین پھوٹ پھوٹ کر روئے،عمران خان چودھری پرویز الٰہی کا نام سننے کو تیار نہیں تھا، عمران خان چودھری پرویزالٰہی کو گالی کے بغیر بلاتا نہیں تھا۔ایک انٹرویومیں طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ حکومتی اتحاد کا فیصلہ ہے کہ فل کورٹ تشکیل نہ دیا گیا تو عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جائیگا، میرا نہیں خیال کہ ہمارے وکلا عدالت میں پیش ہوں گے، ہم توصرف فل کورٹ تشکیل دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں، حکومتی اتحاد کل سماعت میں نہیں جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے چودھری برادران کے ساتھ 18 سال گزارے ہیں، چودھری پرویز الہٰی اور چودھری شجاعت حسین دونوں ہمارے لئے قابل احترام ہیں، عدم اعتماد کی تحریک سے پہلے چودھری پرویز الہٰی کو وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا تھا، چودھری پرویزا لہٰی کو وزیراعلیٰ بنانے کے ضامن آصف علی زرداری تھے، خواجہ سعد رفیق نے بتایا تھا کہ نواز شریف پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنانے کیلئے راضی ہوگئے ہیں،طارق بشیرچیمہ نے کہا کہ چودھری شجاعت نے مجھے کہا کہ کیا آپ وزارت سے استعفیٰ دے رہے ہیں؟ ،شہباز شریف سے میں زندگی میں پہلی بار گیلری میں ملا، وزیراعظم کا الیکشن آیا تو پرویز الٰہی نے کہا کہ شہباز شریف کو ووٹ نہیں دینا، چودھری پرویز الٰہی نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟ مجھے اس کو کوئی علم نہیں ہے، آصف زرداری اور بلاول نے مجھ سے پوچھا کہ شہباز شریف کو ووٹ کیوں نہیں دے رہے ہیں؟ تو میں نے ان سے کہا کہ پرویز الٰہی نے شہباز شریف کوووٹ دینے سے منع کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ آج سے 6،7 دن پہلے تک میرا چودھری پرویز الٰہی سے رابطہ تھا، یہ بچے ہیں،