عوام منتخب وزیر اعظم کو نکالنے کا نوٹس نہیں لیں گے تو پاکستان کے حالات خدانخواستہ اسی طرح رہیں گے’ نواز شریف

0
25

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے حکومتیں ختم کرنے والوں سے باز پرس نہ کرنے پر عوام سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود دار اورغیر ت مند قومیں سوال پوچھتی ہیں اورسوالات کے جوابات حاصل کر کے رہتی ہیں ،اگر آپ ان چیزوں کا نوٹس نہیںلیں گے پاکستان کے حالات خدانخواستہ اسی طرح کے رہیں گے،ریاست کے ستونوں نے بھی ریاست کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا وہ ستون بھی ذمہ دارہیں ، مجھ جیسے لوگ اور عوام بھی ذمہ دار ہیں،پی ٹی آئی حکومت کے پچاس لاکھ گھر کہاں ہیں، جو بھیڑ بکریوں کی طرح ان کے پیچھے چل پڑتے ہیں وہ ان سے پوچھیں ان گھروں کا حساب دیں ،بڑے بڑے وعدے کیے گئے لیکن کون سا وعدہ ایفا کیا ، کچھ بھی نہیں ہے کارکردگی صفر ہے ، صرف مار دھاڑ میں نمبر ون ہیں اور احتجاج ہی احتجاج ہے ،تم پنجاب اورخیبر پختوانخواہ کی آپس میں لڑائی کراناچاہتے ہو ، خون خرابا کراناچاہتے ہیں آپ کے عزائم کیا ہیں؟، آپ ایسے آتے ہیں خدانخواستہ جیسے وسطی ایشیاء سے حملہ آور پنجاب میں داخل ہوتے تھے اور یہاں آکر قبضہ کرتے تھے تم یہ کام کرنا چاہتے ہو ، لیکن یہ کام تم کبھی بھی نہیں کر سکو گے، اس طرح کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوںنے ”اپنی چھت اپنا گھر اسکیم ”کے تحت چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرو زیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف،صوبائی وزرائ، سیکرٹریز سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ نواز شریف نے کہاکہ مجھے اس پروگرام کے اجراء پر بیحد خوشی ہو رہی ہے ،وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی سرپرستی میں پنجاب حکومت نے بہت عمدہ پروگرام شروع کیا ہے ، اس پر دل کی گہرائیوں سے جتنی بھی مبارکباد پیش کر وں وہ کم ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جب یہ سکیم ڈیزائن ہونے جارہی تھی تو مریم نواز نے مجھ سے اس کا ذکر کیا تھا اور مجھے اسے وقت بھی بہت خوشی ہو رہی تھی،میں سمجھتا ہوں کہ عوام کا پیسہ ہے عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے اور یہ اس کی بہترین مثال ہے ، یہ عوام کے خون پسینے کی کمائی ہے جو کہ عوام پر خرچ کی جارہی ہے ، کتنی اچھی اورعمدہ بات ہے کہ قرض بھی دیا جارہاہے اور اس پر ایک پیسے کا بھی سود وصول نہیں کیا جارہا ،میں جب یہ اسکیمیں دیکھتا ہوں تو میرا دھیان بہت دور چلا جاتا ہے ۔اس ملک کو بنے ہوئے 75سال سے زائد ہو گئے ہیں ،میرا یہ خیال ہے کہ اگر اس ملک کے اندر کام کیا جاتا اور کام کرنے دیا جاتا اور عوام کے نمائندوںکی جو حکومتیں بنی ان کو بھی کام کرنے دیا جاتا تو آج اس ملک کے اندر ایک بھی شخص ایسا نہ ہوتا جو بے گھرہوتا۔ میں ذاتی مشاہدے اور تجربے کی بنیاد پر یہ بات کر رہا ہوں آج ہماری بہت بڑی آبادی چھت سے محروم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ کام بہت پہلے شروع کیا تھا،زیادہ دور کی بات نہیں میرے پہلے دور کی طرف چلے جائیں جب میں پاکستان کاوزیراعظم بنا تو اس طرح کی اور بہت سی اسکیمیں شروع کیں لیکن ڈھائی پونے تین سال بعد ہمیں فارغ کر دیا گیا ،پھر آئے توآدھا وقت بھی پورا نہیں کیا تو پھر فارغ کر دیا گیا ،رتیسری مرتبہ آئے اورمشکل سے آدھا وقت پورا کیا تو پھر فارغ کر دیاگیا ، جب ملک کے لئے اتنے اچھے کام ہو رہے تو پھر کیوں ایسا کیا گیا ۔ میں اپنے پہلے دور کو یاد کرتا ہوں اگر 1990کا تسلسل جاری رہتا تو آج پاکستان اتنا خوشحال ملک ہوتا کہ دنیا رشک سے اس کی طرف دیکھ رہی ہوتی ۔ لیکن بد نصیبی ہے کہ ہم چار قدم آگے جاتے ہیں آٹھ قدم پیچھے آ جاتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ تاریخ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک کی تعمیر کرتی ہے ، ٹریک ریکارڈ یکھیں اوربتائیں کون سی جماعت ہے جس نے حکومت کی ہو اور اتنا کام کیا ہو جتنا مسلم لیگ (ن) نے کیا ہو اس کا ذرا موازنہ تو کریں ، مجھے بتائیں میں سننے کو تیار ہوں ۔ موٹر وے بنی تو مسلم لیگ (ن) کے دور میں بنی ، اگر پاکستان میں معاشی استحکام آیا تو مسلم لیگ (ن) کے دور میں آیا ، چار سال ڈالر 104روپے پر باندھ کر رکھا ،ملک کے اندر بد ترین لوڈ شیڈنگ کو کس نے ختم کیا ،اپنے دل سے بتائیں ، دہشتگردی کس نے ختم کی ، اس ملک کو ایٹمی قوت کس نے بنایا مسلم لیگ (ن) نے بنایا ، ہم نے ییلو کیب اسکیم دیں اس کو ختم کر دیا گیا وگرنہ آج ملک کی عوام کے پاس مہذب سواری موجو د ہوتی ، اس ملک کے اندر سب سے پہلے اورنج لائن مسلم لیگ (ن) نے بنائی ہے ، مجھے بتائیں جو بلین ٹریز کی بات کرتے تھے ،ساڑھے تین سو ڈیموںکی بات کرتے تھے نہ جانے بڑے بڑے منصوبے بتایا کرتے تھے وہ کہاں ہیں ،پورے ملک میں ایک اورنج لائن ہے جو مسلم لیگ (ن) نے بنائی ہے ۔ باتیں کرتے کچھ ہیں اور کرنا کچھ اور ہوتا ہے اور جھوٹ کی سیاست کچھ اور ہوتی ہے ۔ پنجاب میں دو ماہ کے لئے عوام کو بجلی سستی دی گئی اس پر مریم نواز شریف اور ان کی حکومت کو دل کی گہرائیوں سے شاباش دیتا ہوں ، شہباز شریف کو شاباش دیتا ہوں وہ بہت کوشش کر رہی ہیں کہ کسی طرح بجلی کو سستا کریں اور پاکستان کو اس گرداب سے باہر نکالیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا ،ہمارے مخالفین آئی ایم ایف کو دوبارہ لے کر آئے ہیں،آئی ایم ایف جو چاہتی ہے کہ یہ بھی کرنا ہے تو حکومت کو ماننا پڑتا ہے