پاکستان اور ملائیشیا کا دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، تجارت ، اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر اتفاق ، مشترکہ پریس کانفرنس

0
11

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان اور ملائیشیا نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، تجارت ، اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور تجارتی عدم توازن کو دور کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ ملائیشین ہم منصب کے ساتھ ملاقات سیر حاصل اور بامعنی رہی، ملائیشیا کے ساتھ مل کر دوطرفہ تجارت کو مزید بڑھائیں گے۔ جمعرات کو و زیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم سے ون آن ون ملاقات کی جس میں دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول امت مسلمہ کو درپیش مسائل کا احاطہ کیا گیا۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں دو طرفہ امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔بتایا گیا کہ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول امت مسلمہ کو درپیش مسائل کا احاطہ کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید نتیجہ خیز بنانے اور اس حوالے سے جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے وزیر اعظم کو ملائیشیا کو سال 2025 کے لیے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن ( آسیان) کی چیئرمین شپ ملنے پر مبارکباد دی۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم نے آسیان میں بطور سیکٹورل ڈائیلاگ پارٹنر پاکستان کی مسلسل شراکت داری کا خیرمقدم کیا، انہوں نے پاکستان اور آسیان کے درمیان روابط اور آسیان میں پاکستان کے وسیع تر کردار کی حمایت کا اظہار کیا۔وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزرائے اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں پر محیط تعاون کا ذکر کرتے ہوئے باہمی فائدہ مند شراکت کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے تمام سطحوں پر بات چیت اور وفود کے تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا اور مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی) اور دو طرفہ مشاورت بڑھانے کے لیے حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیا۔بعد ازاں ملائیشیاء کے وزیراعظم یاب داتو سری انور ابراہیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم یاب داتو سری انور ابراہیم نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان اور ملائیشیاء کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور باقاعدہ اعلیٰ سطحی تبادلوں، اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور دو طرفہ ادارہ جاتی لائحہ عمل کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔8 نومبر 2007 کو کوالالمپور میں دستخط کیے گئے ملائیشیاـپاکستان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (MPCEPA) کی توثیق کرتے ہوئے، دونوں فریقین نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، تجارت بڑھانے، اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور تجارتی عدم توازن کو دور کرنے پر اتفاق کیا۔ اس تناظر میں، دونوں فریقین نے دو طرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور جائزہ کے لیے جلد جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے MPCEPA کی مشترکہ جائزہ کمیٹی کے اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کیا۔دونوں اطراف نے حلال مصنوعات کی پروسیسنگ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ پاکستان کی جانب سے حلال مصنوعات کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ملائیشیاء کو حلال گوشت کی برآمد بڑھانے کی پیشکش کی گئی۔ وزیر اعظم پاکستان نے پاکستان سے ملائیشیا کو حلال گوشت کی برآمد کو سالانہ 200 ملین ڈالر تک لے جانے کی تجویز دی۔دونوں فریقوں نے اپنی اسٹریٹجک شراکت داری اور یکم اگست 1997 کو دستخط کیے گئے دفاعی تعاون کے مفاہمت نامے کے حوالے سے دوطرفہ دفاعی تبادلوں کی اہمیت کا اعادہ کیا اور نومبر 2023 میں اسلام آباد میں ہونے والی 14ویں مشترکہ کمیٹی برائے دفاعی تعاون (JCDC) میں کیے گئے فیصلوں کو سراہا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آئیڈیاز 2024 میں شرکت کے لیے ملائیشیاء کے اعلیٰ سطحی وفد بھیجنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔دونوں فریقوں نے اعلیٰ تعلیم اور فنی اور پیشہ ورانہ تربیت کے اداروں کے درمیان تعلیمی روابط اور تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا