وزیر خزانہ سے امریکی سفیر کی ملاقات ، معاشی صورتحال پر گفتگو

0
87

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ حکومت ٹیکسیشن، توانائی اور سرکاری ملکیتی اداروں میں وسیع البنیاد اصلاحات کے عمل کوجاری رکھنے اورمجموعی قومی پیداوارکے تناسب سے ٹیکس کی شرح کو 13.5 فیصد تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، ٹیکس لیکیجزکے خاتمہ اور ٹیکس نہ دینے والے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کویہاں پاکستان میں امریکاکے سفیرڈونلڈبلوم سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے ایف بی آر میں اصلاحات اورتبدیلیوں کے جامع منصوبے کی منظوری دی ہے ، ایف بی آر کے آئی ٹی سے متعلق شعبہ پرال میں ماہرین کو شامل کیاگیا ہے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ کلی معیشت کے استحکام پرکام جاری ہے، انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں اور بچوں کی نشوونما کے سنگین چیلنجوں کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس سے عدم مساوات میں اضافہ اور درمیانی سے طویل مدت تک معاشی ترقی اور استحکام کی رفتار متاثر ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جامع اور ہمہ گیر ترقیاتی اہداف کو یقینی بنانے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں کی تکنیکی اور مالی مدد سے موسمیاتی موزونیت کے ضمن میں اصلاحات اور غذائی قلت کو روکنے کیلئے تعاون کامنتظرہے۔ امریکی سفیرنے کلی میعشت کے استحکام کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی کوششوں خاص طور پر ٹیکسیشن اور توانائی کے شعبوں میں چیلنجنگ اور جرات مندانہ اصلاحات شروع کرنے کی تعریف کی۔ انہوں نے تکنیکی اور ترقیاتی اقدامات میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اعلیٰ معیار کی امریکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔