سی پیک پاکستان کے لئے چین کا شاندار تحفہ ہے، نائب وزیر اعظم

0
47

اسلام آباد (این این آئی)نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو پاکستان کے لئے چین کا شاندار تحفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان منصوبہ کو آگے لے جانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ زراعت، صنعت کاری، قابل تجدید توانائی اور دیگر کے شعبوںمیں تعاون کو مزید وسعت دی جاسکے، پاکستان کشمیر اور فلسطین سمیت دیرینہ مسائل کے حل میں چین کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ون چائنا پالیسی کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں بین الاقوامی کانفرنس ”چائنا ایٹ 75: اے جرنی آف پروگریس، ٹرانسفارمیشن اینڈ گلوبل لیڈر شپ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان تعاون کی علامت ہونے کے ناطے سی پیک نے عوام کو لوڈ شیڈنگ کی مشکلات سے نمٹنے میں ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی ٹیکنالوجی کی تربیت کے لیے ایک ہزار طلباکو چین بھیجنے کی چینی پیشکش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر اور فلسطین سمیت دیرینہ مسائل کے حل میں چین کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ون چائنا پالیسی کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ نائب وزیر اعظم نے کہا کہ آزمائے ہوئے دوست ہونے کے ناطے چین اور پاکستان نے ایک دوسرے کا قدرتی آفات، معاشی رکاوٹوں اور جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں میں بھی ساتھ دیا ہے۔ نائب وزیر اعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے چین کے ترقی کے سفر کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 75 سال میں چین نے اہم سنگ میل عبور کئے ہیں اور وہ ایک بہتر دنیا کے لیے بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے، چینی قیادت اور عوام کے عزم اور محنت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ وقت آنے پر چین سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے خلائی تحقیق سے لے کر مصنوعی ذہانت، میڈیکل سائنس، گرین ڈویلپمنٹ اور جدید ٹیکنالوجی تک 17 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کی جی ڈی پی کے ساتھ بڑی عالمی معیشت بننے کے لئے بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے اہداف حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے کثیرالجہتی سفارت کاری کے کردار کو مضبوط بنانے کے علاوہ عالمی سیاسی اور اقتصادی منظر نامے پر امن و استحکام کے لیے چین کے کردار کو بھی سراہا۔ نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے کامیابی کے ساتھ ایس سی او اجلاس کی میزبانی کی جس کی چین اور روس کے وزرا اعظم سمیت شریک رہنمائوں نے تعریف کی۔ نائب وزیراعظم نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملہ پر امریکی قیادت کو معافی کے لیے قائل کرنے کی حکومتی کوششوں کا ذکر کیا جو نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکیں