مظفرآباد(این این آئی)سابق وزیراعظم آزادکشمیر و مرکزی رہنما مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے اندر سیاسی استحکام مملکت خداداد کے مفاد میں سیاسی جماعتوں کی کمزوری ،نظریاتی تخریب کاری اور مرکز گریز رحجانات کا باعث بنے گی ،مئی میں جو کچھ آزادکشمیر میں ہوا اس کے مضمرات دیر بعد سامنے آئیں گے ،مخلوط حکومت کا تجربہ تلخ ،ایم ایل ایز کی حکومت سے سیاسی نظام زمین بوس ہورہا ہے ۔بلدیاتی نمائندگان کو اختیارات اور فنڈز کی فراہمی ناگزیر ہے ،پاکستان نے ہر مشکل وقت میں تمام تر معاشی مشکلات کے باوجود وسائل کی کمی نہیں آنے دی پاکستانی عوام انتہائی مہنگی بجلی خرید رہے ہیں مگر حکومت پاکستان نے ہماری سستی بجلی،آٹے کے لیے وافر مقدار میں فنڈز فراہم کیے اب اس کے اثرات اس طرح کیوں نہیں سامنے آئے یہ ذمہ داران سے پوچھا جانا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر ینگ پارلیمنٹرین کے وفد سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ،ینگ پارلیمنٹرینز کے وفد میں ممبران قومی اسمبلی نوشین افتخار،بیرسٹر دانیال چوہدری، اسامہ سرور،عبدالقادر گیلانی، کرن ڈار شامل تھے ۔جبکہ اس موقع پر چیئرمین یوتھ ونگ فاتح محمود ،راجہ محمد حیدر خان بھی موجود تھے ۔راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ 5 اگست 2019کے ہندوستانی اقدامات پر اس وقت پاکستانی قیادت نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ،آج بھی ریاست جموں کشمیر کے دونوں اطراف اس سانحہ کے غم کو نہیں بھولے کشمیریوں نے ازخود اپنا مستقبل پاکستان سے وابستہ کیا ہے اس کا باضابطہ فیصلہ رائے شماری سے ہوگا ۔پاکستان کے خراب معاشی، سیاسی حالات کا براہ راست کشمیر اور کشمیریوں پر اثر پڑتا ہے پاکستان کے عوام نے ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار کیا پاکستانی عوام نے کسی حکمران کو کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دی ۔نوازشریف نے ہمارے ساتھ نیکی کی ہمیں بھرپور فنڈز فراہم کیے وہ ہمارے قائد انہوں نے پانچ سال مکمل فری ہینڈ دیا ،اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی نے مسلم لیگ ن کے دور میں ہونے والی تعمیر و ترقی اور عوام کا معیار زندگی بلند ہونے کا اپنی رپورٹ میں بھی اعتراف کیا ہے ۔2016 سے 2021 تک آزادکشمیر پاکستان کے تمام صوبوں سے تقریبا ہر میدان میں آگے ۔رہا سابق وزیراعظم نے اس موقع پر اراکین میں یو این ڈی پی رپورٹ کی کاپیاں بھی تقسیم کیں ۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آزادکشمیر فیڈریشن کا حصہ نہیں ہمارا تعلق ریاست پاکستان سے ہے آزادکشمیر میں بڑھتی نظریاتی تخریب کاری نقصان دہ ہے آزادکشمیر میں سیاسی جماعتوں کو کمزور کرنا انتہائی نقصان دہ اس کے نتائج بھیانک ہوسکتے ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو موجودہ صورتحال سے باہر نکلنے کے لیے لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے وگرنہ بات سیاست دانوں کے ہاتھ سے نکل جائیگی جس کا ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔