کنٹرول لائن کے دونوں اطراف، پاکستان اور پوری دنیا میں مقیم کشمیری (کل) 5یوم استحصال منائیں گے

0
227

سرینگر(این این آئی) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف، پاکستان اور پوری دنیا میں مقیم کشمیری (کل) 5 اگست بروز جمعہ یوم استحصال منائیں گے جسکا مقصد نریندر مودی کی قیادت میں فسطائی بھارتی حکومت کے 5اگست 2019کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے 5اگست 2019 کو بھارتی آئین کی دفعات 370 اور35۔ اے منسوخ کر کے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور اسکا فوجی محاصرہ کر لیا تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اس موقع پر مکمل ہڑتال کی کال بھی دی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے بھارتی جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ کشمیری عوام نے گزشتہ 3برس کے دوران فرقہ پرست مودی حکومت کے تمام غیر آئینی اور سامراجی اقدامات کو یکسر مسترد کیا ہے جن کی وجہ سے مقبوضہ علاقہ ایک عقوبت خانے میں تبدیل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کو یوم استحصال کشمیر کے طور پر منانے کا مقصد مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جاری سنگین جرائم سے عالمی برادری کو آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 جموں و کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے نائب چیئرمین شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ دنیا کو یہ مضبوط پیغام دیا جا سکے کہ کشمیری جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو قبول نہیں کرتے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سکریٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ دفعہ 370 اور 35ـA کو منسوخ کرنے کا مقصدمقبوضہ جموںوکشمیر کی آبادی کو تبدیل اور اسے ہندو ریاست میں تبدیل کرنا ہے۔