پشاور(این این آئی)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پیپلزپارٹی کو 26 نومبر کے واقعات میں برابر کی شریک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ابھی تک رابطہ نہیں ہوا، حکومت کے ریسپانس کو دیکھیں گے، حکومت دہشت گردوں کے بجائے پی ٹی آئی کے پیچھے لگی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ 8 مقدمات میں پہلے راہداری ضمانت کرائی ہے اور 3 میں اب 31 دسمبر تک کرائی ہے، اس حکومت نے ایف آئی آر کی بھی وقعت ختم کردی ہے، ہمارے خلاف جو بھی ایف آئی آرز ہورہی ہیں سب میں دہشت گردی اور بغاوت کی دفعات لگائی جارہی ہیں، آپ خود مکس کررہے ہیں کہ کون دہشت گرد ہے، آپ ایک سیاسی کارکن پر دہشت گردی کی دفعات لگارہے ہیں۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکومت کے پاس نہ کوئی عقل ہے نہ سوچ اور نہ سنجیدگی، حکومت دہشتگردی پر فوکس نہیں کرپارہی، ان کا سار افوکس پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ہے، تمام ادارے پی ٹی آئی کو دبانے کیلئے اپنی تمام کاوشیں کررہے ہیں۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دیکھیں کیا صورتحال ہے ،حکومت کی رٹ ختم ہوگئی ہے، ہمارے صوبے خیبرپختونخوا کے حالات بھی دیکھ لیں، ان کے پاس اتنا وقت ہی نہیں کہ اصل ٹارگٹ پر فوکس رکھیں، ہم جمہوری لوگ ہیں،قانون و آئین پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم دہشت گردی کی دفعات کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے دہشت گردوں کے بجائے سیاسی ورکرز پر فوکس رکھا ہوا ہے، زبردستی پی ٹی آئی کارکنان کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اگر آپ کا خیال ہے ایسے ملک میں سیاسی استحکام آئے گا تو یہ غلط فہمی ہے۔پی ٹی آئی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اپنی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے، ہمارے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، ہمارا مطالبہ ہے 9 مئی اور 26 نومبر کو جو ہوا اس کی جوڈیشل کمیشن بناکر انکوائری کی جائے، پاکستان سب کا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آئین و قانون کے مطابق جہدوجہد کررہے ہیں، حکومت اگر سیاسی کارکنوں کو دہشت گرد ڈکلیئر کررہی ہے پھر لوگ کیسے یہ مانیں گے، حکومت دہشت گردوں کے بجائے پی ٹی آئی کے پیچھے لگی ہے، ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے اور حکومت پی ٹی آئی کے پیچھے لگی ہے۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ حکومت سیاسی لوگوں کو دہشت گرد ڈکلیئر کررہی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، اب 13 کی بجائے 15 دسمبر کو باغ ناران میں شہدا کے لیے تقریب ہوگی، حکومت نے پرامن شہریوں پر گولیاں چلائیں، ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، 26 وی ترمیم کو غیرقانونی طور پر پاس کیا گیا، یہ جمہوری حکومت نہیں ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، پنجاب اسلام آباد میں پختونوں کے ساتھ جو سلوک کیارہا ہے یہ ملک کے ساتھ سازش ہے۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ کاروبار بند کیا گیا، یہ زیادتی یے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پختونوں کے ساتھ زیادتی میں جو ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے، مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطے میں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلائے، پیپلزپارٹی 26 نومبر کے واقعات میں برابر کی شریک ہے، گورنر ہاؤس کل جماعتی کانفرنس میں اس وجہ سے شرکت نہیں کی، حکومت کی طرف سے ابھی تک رابطہ نہیں ہوا، ہمارے جو مطالبات ہے اس پر بات کریں گے، حکومت کا کیا ریسپانس آتا ہے اس کو دیکھیں گے۔