حوثیوں اور اسرائیل کے درمیان حملوں کا تبادلہ خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہا،اقوام متحدہ

0
34

نیویارک(این این آئی)اسرائیل کی جانب سے گزشتہ چند دنوں کے دوران یمن کے متعدد علاقوں کو نشانہ بنانے والے حملوں کے بعد اقوام متحدہ نے خبردار کیاہے کہ حوثیوں اور اسرائیل کے درمیان حملوں کا تبادلہ پورے خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یو این نے یمن میں انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کو نقصان پہنچانے پر اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا۔یہ بیان اسرائیل کے یمن پر چار حملوں کے بعد سامنے آیا ۔ الحدیدہ کے شمال میں الصلیف ڈسٹرکٹ میں الگ الگ علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دو حملے راس عیسی تیل کی تنصیب کے قریب حوثی بیرکوں پر کیے گئے۔ اسرائیل نے چند روز قبل دارالحکومت صنعا اور ساحلی علاقے الحدیدہ پر بھی کئی حملے کیے تھے۔ ان حملوں میں تیل کی تنصیبات اور بجلی گھروں کے ساتھ ساتھ یمنی دارالحکومت کے ایئرپورٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔اسرائیلی حکومت کی جانب سے یمن میں حوثیوں کے خلاف مسلسل انتباہات جاری کیے گئے ہیں کہ اسرائیلی فوج حوثیوں کے خلاف وسیع تر مہم کو نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت مزید انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کرکے اور مزید حملے کرکے حوثیوں کے خلاف ایک وسیع عسکری مہم شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔سات اکتوبر 2023 کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے حوثیوں نے اسرائیل کی طرف درجنوں میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں ۔ اسی طرح حوثیوں نے غزہ کی حمایت میں بحیرہ احمر میں درجنوں کارگو بحری جہازوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ بعض مبصرین کا خیال ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ ساتھ حماس تحریک کی صلاحیتوں کو ختم کرنے کے بعد اسرائیل حوثیوں پر حملہ کرنے کے لیے مزید تیار اور پرعزم ہو گیا ہے۔ اسرائیل نے پہلے ہی ایک سے زیادہ بار واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ اس نے خطے میں ایران کے تمام ہتھیاروں کو ختم کر دیا ہے اور صرف حوثی باقی رہ گئے ہیں۔