افغان حکومت نے ٹی ٹی پی کو افغانستان میں بسانے کیلئے 10 ارب روپے مانگے تھے’ خواجہ آصف

0
37

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ افغان حکومت نیکالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں بسانے کے لیے 10 ارب روپے مانگے تھے، میں نے ان سے کہا کہ آپ گارنٹی دیں کہ ٹی ٹی پی واپس نہیں آئیگی اس پر وہ خاموش ہوگئے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نیکہا کہ پاکستان کے دفاع کو اندرونی خطرات ہیں، ہم باہر کے خطرات کا مقابلہ کرسکتے ہیں، اس کے لیے ہم پوری طرح تیار ہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کی بڑی وجہ وہ لوگ ہیں جو لا کر بسائے گئے تھے، میں اسمبلی میں تھا جب بریفنگ دی گئی کہ ان کو بسانیکا فیصلہ بہتر ہے، بانی پی ٹی آئی کا بیان تھا کہ 40 ہزار سے 45 ہزار لوگ آئیں گے، اب یہ لوگ خیبرپختونخوا میں بیٹھے ہوئے ہیں، لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت بننے کے بعد میں افغانستان گیا تھا،افغان طالبان کے وزیردفاع اور دیگر قیادت سے ملاقات ہوئی تھی، میں نے ان کو کہا تھا کہ دہشت گردوں کو نہ روکا گیا تو ہم مجبور ہوجائیں گے پھرگلہ نہ کریں، وہ 10 ارب روپے مانگ رہے تھے کہ ٹی ٹی پی کے لوگوں کو کہیں اور منتقل کریں، جس وقت میں افغانستان گیا تھا اس دوران کالعدم تنظیم کا کوئی سیز فائر نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے قتل عام میں ملوث لوگوں کوہم پر تنقید کا حق نہیں، تمام تر دباؤ کے باوجود ہم ایٹمی طاقت بھی بنے اور میزائل بھی بنائے،مذاکرات کریں لیکن دفاعی تنصیبات پر حملوں کوکیسے جسٹیفائی کرسکتے ہیں؟ یہ ہمیں ٹارگٹ کریں، پیپلزپارٹی کو کریں لیکن ملک کو ٹارگٹ نہ کریں،ہم نے جو غلطیاں ضیائ کے دور میں کیں اس کی معافیاں بھی مانگیں، ہم نے ریاست کے گریبان پر ہاتھ نہیں ڈالا جو 9 مئی اور 26 نومبر کو ڈالا گیا۔