میانمار میں فوج کے فضائی حملے میں 40 سے زائد افراد ہلاک

0
24

میانمار (این این آئی)میانمار کے مغرب میں واقع ریاست راکھین کے ایک گاں میں آمرانہ حکومت کے فضائی حملے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے۔امریکی میڈیا کے مطابق حکومت کی فورسیز نے رامری جزیرے کے ایک گاوں کیوکنی ماو کو نشانہ بنایا جس میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور 500 مکان تباہ ہوگئے۔ اراکان آرمی (اے اے)راکھین ریاست میں کنٹرول حاصل کرنے کے لیے فوج کے ساتھ شدید لڑائی میں مصروف ہے جہاں اس نے گزشتہ سال بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش کی وجہ سے صورتحال کی آزادانہ تصدیق ممکن نہیں ہے۔اراکان آرمی کے ترجمان خائنگ تھوخا نے بتایا کہ ایک جیٹ طیارے نے گاں پر بمباری کی، جس میں 40 شہری ہلاک اور 20 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ہلاک ہونے والے تمام افراد شہری تھے، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں، خائنگ تھوخا نے کہا۔ فضائی حملے سے لگنے والی آگ نے پورے گاں میں پھیل کر 500 سے زیادہ گھروں کو تباہ کر دیا۔تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ گاں کو کیوں نشانہ بنایا گیا۔ ایک مقامی خیراتی تنظیم کے سربراہ اور آزاد میڈیا نے بھی فضائی حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔رامری جو ملک کے سب سے بڑے شہر ینگون سے 340 کلومیٹر (210 میل)شمال مغرب میں واقع ہے، مارچ 2023 میں اراکان آرمی نے اس کو بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ایک خیراتی تنظیم کے رہنما نے، جو گاں کے رہائشیوں کی مدد کر رہی ہے، بتایا کہ فضائی حملے میں گاں کی مارکیٹ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 41 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہو گئے۔رخائن کی خبروں کی رپورٹنگ کرنے والے میڈیا پلیٹ فارمز، جیسے اراکان پرنسس میڈیا، نے حملے کی تصاویر پوسٹ کیں، جن میں لوگ اپنے گھروں میں لگی آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔رخائن، جسے پہلے اراکان کہا جاتا تھا، 2017 میں ایک شدید فوجی کارروائی کا مرکز تھا، جس کے نتیجے میں تقریبا 7,40,000 روہنگیا مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے