پاکستان اوربنگلادیش کے فوجی وفد کے دوروں سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار

0
37

نئی دہلی(این این آئی)پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان اعلیٰ سطح کے فوجی وفد کے دوروں سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پاکستان کے اعلیٰ فوجی اور خفیہ ایجنسی کے حکام کے دورہ بنگلا دیش سے نئی دہلی الرٹ ہوگیا ہے اور اس نے کہا ہے کہ وہ حالیہ پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور جب قومی سلامتی کی بات آتی ہے تو وہ مناسب اقدامات کرے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم ملک اور خطے میں ہونے والی تمام پیش رفت کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی سے متعلق تمام سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہیں اور حکومت مناسب اقدامات کرے گی۔”بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے جمعہ کو بنگلا دیش کا اپنا 3 روزہ دورہ مکمل کیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ دورہ بنگلا دیش کے اعلیٰ فوجی حکام کے حالیہ دورہ پاکستان کے بعد کیا گیا ہے جہاں بنگلا دیش کے وفد نے پاکستان کی تینوں مسلح افواج کے سربراہوں سے ملاقات کی تھی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد محمد یونس کی قیادت میں بنگلا دیش پاکستان کے قریب ہو گیا ہے جس سے بھارت میں تشویش پائی جاتی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں طلبا تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کا 15 سالہ دورِ حکومت کا سورج ہمیشہ کے لیے ڈوب گیا تھا۔شیخ حسینہ واجد اپنی جان بچا کر بھارت فرار ہوگئی تھیں اور تاحال وہیں مقیم ہیں جب کہ بنگلادیش میں ان کے خلاف کرپشن اور قتل کے متعدد مقدمات چل رہے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بنگلہ دیش کی مسلح افواج ڈویژن کے پرنسپل اسٹاف افسر سے ملاقات ہوئی تھی جس کے دوران خطے میں سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ مطابق بنگلہ دیش کی مسلح افواج ڈویڑن کے پرنسپل اسٹاف افسر لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن پاکستان کے دورے پر ہیں اور انہوں نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ملاقات کی۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران خطے میں سیکیورٹی صورتحال اور دوطرفہ فوجی تعاون بڑھانے کے لیے مزید راہیں تلاش کرنے پر وسیع تبادلہ خیال کیا گیا