جماعت اسلامی کا 5فروری کو مہنگی بجلی ،آئی پی پیز معاہدوں کیخلاف احتجاجی تحریک کے نئے روڑ میپ دینے کا اعلان

0
19

لاہور( این این آئی)امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پانچ فروری کو ملک بھر میں بھرپور طریقے سے یوم یکجہتی کشمیر منانے اور مہنگی بجلی اور آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف احتجاجی تحریک کے نئے روڑ میپ دینے کا اعلان کیا ہے۔منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ مظفرآباد آزاد کشمیر میں آج بروز اتوار کو نکالی جانے والی بڑی کشمیر ریلی میں شرکت اور خطاب کریں گے جبکہ اس سے اگلے روز تین فروری کو جماعت اسلامی کی میزبانی میں اسلام آباد میں قومی کشمیر کانفرنس ہوگی۔ انہوں نے آٹھ فروری کو قومی انتخابات میں منظم دھاندلی کے خلاف احتجاج کا بھی اعلان کیا۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ عثمان فاروق بھی ان کے ہمراہ تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے31 جنوری کو مہنگی بجلی اور آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف سیکڑوں شہروں میں ہونے والے مظاہروں پر جماعت اسلامی کی قیادت اور کارکنان کی تحسین کی اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آنے والے دنوں میں حق دو تحریک میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پیکا قانون کو مسترد کرتی ہے اور صحافیوں کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا پیکا ترمیمی قانون صرف اور صرف آزادی اظہار پر قدغن لگانے اور جمہوریت اور سیاسی مخالفین کا گلا گھونٹنے کے لیے ہے۔ امیرجماعت نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کی امدادی قیمت کا اعلان کیا جائے۔ پنجاب حکومت کسان کارڈ اور ٹریکٹر سکیم جیسے نمائشی اقدامات کی بجائے گنے کے کاشتکاروں، چھوٹے کسانوں کو ریلیف اور زرعی ان پٹ پر سبسڈی دے۔پنجاب حکومت نے گزشتہ برس گندم خریداری کے موقع پر کسانوں سے دھوکہ کیا، اب کی بار کسانوں کے مطالبات کی روشنی گندم کی مناسب امدادی قیمت کا اعلان کرکے جنس کی خریداری کو یقینی بنایا جائے۔ امیر جماعت نے کہا کہ حکومت کے مہنگائی کم کرنے کے دعوے مکمل جھوٹ ہیں۔ دالوں، چینی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور گیس، بجلی بلوں میں اضافہ ہورہا ہے، عوام پریشان ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں البتہ اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں کئی صد فیصد اضافہ کرلیا ہے اور اس حوالے سے ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم سمیت سب ایک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو کوئی کام نہیں ہوتا سوائے اس کے کہ یہ محض کہیں سے لکھے گئے فیصلوں کو پڑھ دیتے ہیں اور جمہوریت اور میڈیا مخالف نام نہاد قوانین بنانے میں مصروف ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ جماعت اسلامی ان کے شانہ بشانہ ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے کسی ممکنہ امریکی پریشر میں نہ آئے بصورت دیگر قوم حکمرانوں کو نشان عبرت بنادے گی، اسی طرح ٹرمپ کے مجوزہ ابراہم اکارڈ پر بھی کسی قسم کا دباؤقبول نہ کیا جائے۔ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ اہل فلسطین کی مدد اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایکٹو کردار ادا کرے اور قطر کے قائم کردہ غزہ فنڈ میں بھی شریک ہو۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکمرانوں نے اہل کشمیر کو بھلا دیا ہے۔ اسلام آباد کی ذمہ داری ہے کہ کشمیریوں کے مقدمہ کو پوری دنیا میں لڑے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ کی جانب سے کشمیر پر سودے بازی کی گردش کرتی ہوئی باتوں پر دفتر خارجہ وضاحت کرے۔ کشمیر پاکستان کی نظریاتی، جغرافیائی اور معاشی شہ رگ ہے، جماعت اسلامی اور پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ سندھ کی یونیورسٹیوں میں بیوروکریٹ وائس چانسلرز کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں اور اساتذہ کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔پی ٹی آئی نے فارم 47 کے حوالے سے موقف پر کمپرومائز کیا ۔پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان ڈائیلاگ پراسس کی حمایت کرتے ہیں ۔حکومت امن کے لیے افغانستان سے بھی مذاکرات کرے،کشمیریوں کوحق خود ارادیت ملنے تک بھارت سے کسی قسم کی بات چیت یا تعلقات کی حمایت نہیں کریں گے۔