ایلون مسک نے ٹرمپ کے دفتر پر قبضہ کر لیا، ٹائم میگزین کا سرورق

0
42

واشنگٹن (این این آئی)ٹائم میگزین نے اپنے صفحہ اول پر ایلون مسک کو وائٹ ہاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہہ دفتر میں بیٹھے دکھایا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق میگزین نے اپنے تجزیے میں ایلون مسک اور امریکی ترقیاتی ادارے کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے جسے وہ روکنے میں کامیاب رہے ہیں کی کہانی لکھی ۔میگزین نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان محاذ آرائی معمول کی بات نہیں ہے۔ یکم فروری کو مسک کے لیے کام کرنے والے مٹھی بھر مرد وائٹ ہائوس سے چند بلاک کے فاصلے پر امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے پاس آئے اور اس کے ہیڈ کوارٹر تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا۔ایجنسی کے ملازمین نے رسائی دینے سے انکار کر دیا اور کسی بھی ہتھیار کا استعمال ہوا، کوئی گھونسہ چلا نہ ہی کسی پولیس افسر نے مداخلت نہیں کی تھی ۔ لیکن ٹرمپ انتظامیہ کے ان ابتدائی دنوں میں شاید کوئی دوسرا منظر اس سے زیادہ واضح طور پر امریکہ کی حکومت کی تشکیل نو کرنے والی قوتوں کو ظاہر نہیں کرتا۔ایک طرف 64 سالہ تاریخ اور 35 بلین ڈالر کا بجٹ والا ادارہ کھڑا تھا۔ دوسری طرف مسک کا سیاسی دستہ کھڑا تھا۔ وہ اپنی شناخت سرکاری کارکردگی کے محکمے کے ارکان کے طور پر کرتے ہیں۔ عارضی ملازمین کا ایک مجموعہ جس کے پاس کوئی چارٹر، کوئی ویب سائٹ اور کوئی واضح قانونی اختیار نہیں ہے اور یہ ایک طاقتور محکمہ ہے جس کی طاقت زمین کے سب سے امیر ترین شخص مسک کے پاس ہے۔ مسک کو وفاقی بیوروکریسی کے وسیع حصوں کو ختم کرنے، بجٹ میں کٹوتی، سول سروس میں رکاوٹیں ڈالنے اور صدر کی سرکاری ایجنسیوں کو تباہ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔یو ایس ایڈ کی قیادت نے مسک کی ٹیم جو پرجوش نوجوان پیروکاروں کا ایک گروپ ہے، کو جنوری کے آخر میں اپنے ہیڈ کوارٹر کے اندر کئی دن گزارنے کی اجازت دی۔ یو ایس ایڈ کے متعدد عہدیداروں کے مطابق مسک کے ملازمین نے کاغذات ہاتھ میں لے کر ہالوں میں چہل قدمی کی، دفاتر کی جانچ پڑتال کی اور مینیجرز سے پوچھ گچھ کی تھی۔لیکن جیسے ہی ویک اینڈ آیا ان کے مطالبات خفیہ معلومات کو ذخیرہ کرنے کے لیے تیار کی گئی حساس سہولیات تک رسائی تک بڑھ گئے اور ایجنسی کے سیکیورٹی چیفس کی استطاعت سے بھی آگے چلے گئے تھے۔ مسک کے آدمیوں نے امریکی پولیس افسران کو فون کرنے اور عمارت کو خالی کرنے کی دھمکی دی۔ انہوں نے مسک کو بھی اس مسئلے سے آگاہ کیا۔کچھ ہی دیر بعد مسک نے اپنے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنے 215 ملین فالوورز کو لکھا کہ یو ایس ایڈ ایک مجرمانہ تنظیم ہے۔ اب اس کے ختم ہونے کا وقت آگیا ہے۔ مسک کی اس مہم کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ لیکن وجہ کچھ بھی ہو اگلی صبح تک وہ ایجنسی جو مبینہ طور پر دنیا بھر میں دسیوں ارب ڈالر سالانہ تقسیم کرتی ہے، قحط اور بیماریوں سے لڑتی ہے اور لاکھوں لوگوں کو صاف پانی فراہم کرتی ہے، اپنے زیادہ تر کاموں سے دور ہوگئی تھی۔ ایک ہفتے کے اندر اس کے تقریبا تمام ملازمین کو اجازت پر رکھا گیا تھا اور دنیا بھر میں اس کے دفاتر بند کر دیے گئے۔