ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی کی بجائے لوگوں کو سولر کا متبادل دیا جائے گا،وزیر اعظم

0
214

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ پونے چار سال کے دوران بجلی کے منصوبوں کی تعمیر میں تعطل پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ جاری اعلامیہ کے مطابق منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک بھر میں سولر اقدامات پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا ۔اجلاس کو مہنگے درآمدی ایندھن کے متبادل میں کم لاگت سولر بجلی منصوبوں پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت آئندہ کچھ ماہ میں 14000 میگاواٹ کے سولرآئزیشن کے منصوبوں کا اجراء کرے گی. جن میں 9000 میگاواٹ کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کئے جائیں گے،منصوبوں میں سولر سسٹم نہ صرف رعایتی قیمتوں پر دئے جائیں گے بلکہ ان پر ٹیکس کی مد میں بھی مراعات دی جائیں گی۔وزیرِ اعظم نے ترجیحی بنیادوں پر ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے جلد جامع منصوبہ بندی مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔وزیرِ اعظم نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں وصول کئے جانے والی رقم کے حوالے سے بھی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی کی بجائے لوگوں کو سولر کا متبادل دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ دوسال پہلے نا اہل نیازی حکومت کی 2020 میں دی جانے والی آلٹرنیٹ انرجی پالیسی نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ اسکے بعد اس شعبے میں سرمایہ کاری بھی نہ آئی۔ انہںنے کہاکہ صارفین کو سولر سسٹم کی فراہمی کے دوران بلوچستان کو خصوصی ترجیح دی جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سولرائیزیشن سے نہ صرف مہنگے درآمدی ایندھن کا بل کم ہوگا بلکہ کم لاگت، ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔