اسرائیلی اوراماراتی وزرائے خارجہ کا خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

0
27

تل ابیب (این این آئی )متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے اپنے اسرائیلی ہم منصب گیدون ساعر کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان ابھرتے ہوئے باہمی تعلقات کے ساتھ ساتھ خطے کی موجودہ پیش رفت اور ان کے اثرات، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران پر تبادلہ خیال کیا۔اماراتی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی کہ دونوں فریقوں نے جنگ بندی کے معاہدے کو دوبارہ شروع کرنے، جنگ بندی تک پہنچنے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقعے پر شیخ عبداللہ بن زاید نے جنگ بندی کے حصول، یرغمالیوں کی رہائی، اور تنازعہ کو خطے میں پھیلنے سے روکنے کے لیے کام کرنے کی ترجیح پر زور دیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات تنازعے کے حل کے لیے ہرممکن سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔انہوں نے دو ریاستی حل پر مبنی جامع امن کے حصول کے لیے تعمیری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک سنجیدہ سیاسی افق کی طرف بڑھنیکی اہمیت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے خطے میں انتہا پسندی، کشیدگی اور بڑھتے ہوئے تشدد کے خاتمے کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے سلامتی، استحکام اور باوقار زندگی کے لیے اپنے عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کی خاطر بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو یکجا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے کہا کہ”غزہ کی پٹی میں شہریوں کی طرف سے برداشت کیے جانے والے المناک حالات فوری انسانی امداد کے محفوظ، پائیدار اور بلا روک ٹوک بہا کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششوں کی ضرورت ہے۔شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان نے یو اے ای کے “فلسطینی عوام کے حوالے سے پختہ، تاریخی، برادرانہ موقف” کا اعادہ کیا۔ انہوں نے برادر فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے حق خودارادیت کے لیے متحدہ عرب امارات کے ثابت قدم عزم” پر زور دیا۔ملاقات کے دوران شیخ عبداللہ بن زاید نے انتہا پسندی، نفرت اور نسل پرستی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی فوری ترجیح پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خطے میں رواداری، بقائے باہمی اور انسانی بھائی چارے کی اقدار کو فروغ دینے کے لیے اجتماعی بین الاقوامی اقدام پر روشنی ڈالی۔