جنگلات اراضی کیس،سپریم کورٹ نے تمام صوبوں ، وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

0
31

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کرلیں۔پیرکوسپریم کورٹ میں جنگلات اراضی کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔دوران سماعت سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کرتے ہوئے کہاکہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات جمع کروائیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، سب کو حقیقت کو بھی دیکھنا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ زیارت میں منفی سترہ درجہ میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں، کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دی رہی ہے ؟۔سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جارہی ہے۔جسٹس محمد علی مظہر ے سوال کیا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے ؟۔جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دئیے کہ عوام کو بہتر سہولیات دینا حکومتوں کا کام ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ 2018 سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں۔جسٹس حسن رضوی نے کہاکہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔