برسلز (این این آئی )یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے کہا ہے کہ یورپی یونین اور اسرائیل کے درمیان تجارتی معاہدے پر غزہ میں جاری صورتحال کے پیش نظر نظرثانی کی جائے گی۔ میڈیارپورٹس کے م طابق انہوں نے غزہ کی صورت حال کو ایک تباہ کن انسانی بحران قرار دیا۔کایا کالاس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ اسرائیل کی طرف سے جو تھوڑی بہت امداد دی جا رہی ہے، وہ یقینا خوش آئند ہے، لیکن یہ سمندر میں ایک قطرے کے برابر ہے۔ امداد کا وسیع پیمانے پر، فوری اور بلا رکاوٹ پہنچنا ناگزیر ہے۔فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے پارلیمان میں اس پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ 27 میں سے 17 رکن ممالک نے اس اقدام کی حمایت کی ہے۔کالاس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ یورپی یونین نے ان اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں تیار کر رکھی ہیں جو فلسطینی علاقوں میں تشدد کے مرتکب ہو رہے ہیں، تاہم ایک رکن ملک اس عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے اس ملک کا نام ظاہر نہیں کیا۔اسی دوران برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اعلان کیا کہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں کے باعث لندن نے تل ابیب کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت معطل کر دی ہے۔ برطانوی حکومت نے مزید بتایا کہ اسرائیلی سفیر تسیپی حوتوفلی کو طلب کیا گیا ہے تاکہ حکومتِ اسرائیل کے حالیہ اقدامات پر احتجاج درج کرایا جا سکے۔