پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے 200 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، مصدق ملک

0
26

اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر مصدق ملک نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کو کلائمٹ فنانسنگ کے لیے 100 سے 200 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جب کہ عالمی سطح پر موسمیاتی انصاف کا شدید فقدان ہے۔چیئرپرسن شیری رحمن کی زیر صدارت اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں ملک میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات اور بجٹ کٹوتیوں پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔وفاقی وزیر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی ایک گرین یونیورسٹی قائم کرنے جا رہی ہے، جہاں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تحقیق کی جائے گی، اس کے ساتھ ساتھ 7 پاکستانی کمپنیوں کو اسپین لے جایا جائے گا، جہاں بچوں کے گرین پروجیکٹس بین الاقوامی فنانسرز کو دکھائے جائیں گے تاکہ انہیں فنڈنگ فراہم کی جا سکے۔مصدق ملک نے کہا کہ دنیا سے ہم نے 37 فیصد کم کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج کیا ہے، مگر زیادہ فنانسنگ انہی ممالک کو دی جا رہی ہے جو زیادہ آلودگی پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کی ایک سنگین منافقت ہے، جس کا مقدمہ وہ عالمی سطح پر لڑ رہے ہیں۔مصدق ملک نے بتایا کہ فی الحال پاکستان کو کلائمٹ فنانسنگ میں مجموعی طور پر صرف 30 کروڑ ڈالرز کی فنڈنگ مل رہی ہے، جو درکار وسائل سے بہت کم ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نئے منصوبے شروع کرنے سے پہلے پرانے منصوبے مکمل کیے جائیں۔شیری رحمن نے بجٹ میں کٹوتیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت کلائمٹ انڈیکس کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سرِفہرست ہے اور ایسے وقت میں موسمیاتی بجٹ میں کمی باعثِ تشویش ہے۔اجلاس میں گرین پاکستان پروگرام کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی، جس کے مطابق 2016 میں شروع ہونے والے اس پروگرام کے تحت اب تک 2 ارب 23 کروڑ پودے لگائے جاچکے ہیں، جب کہ ہدف 3 ارب 29 کروڑ 60 لاکھ پودوں کا مقرر کیا گیا تھا۔حکام کے مطابق منصوبے کا صرف 39 فیصد بجٹ جاری کیا گیا، جس کی وجہ سے مکمل ہدف حاصل نہ ہو سکا