یوٹیوب کی نئی پالیسی، پاکستانی یوٹیوبرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

0
30

نیویارک (این این آئی)یوٹیوب کی نئی مونیٹائزیشن پالیسی کے تحت غیر مستند اور اے آئی سے بنے مواد پر مونیٹائزیشن خطرے میں پڑگئی۔یوٹیوب نے اپنی پارٹنر پروگرام مونیٹائزیشن پالیسی میں 15 جولائی سے اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے،

جس کا مقصد غیر مستند، دہرائے گئے اور بڑے پیمانے پر تیار کردہ اے آئی مواد کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔یہ اقدام ان کانٹینٹ کریئیٹرز کے لیے خطرے کی گھنٹی بن گیا ہے جو اپنی ویڈیوز میں اصل تخلیقی مواد کے بجائے ٹیمپلیٹس یا AI ٹولز کا استعمال کرتے ہیں۔

یوٹیوب کی آفیشل اپ ڈیٹ کے مطابق پلیٹ فارم ایسی ویڈیوز کو ہدف بنائے گا جو دوسروں کے مواد کی نقل پر مبنی ہوں یا جن میں معمولی ترمیم کر کے انہیں نئے انداز میں پیش کیا گیا ہو۔

اگرچہ یوٹیوب نے غیر مستندیابار بار دہرائے گئے مواد کی واضح تعریف نہیں دی، تاہم ماہرین کے مطابق یہ تبدیلیاں خاص طور پر ان چینلز پر اثر انداز ہوں گی جو بغیر چہرے کے گیمنگ ویڈیوز یا AI سے تیار کردہ آوازوں اور کرداروں پر انحصار کرتے ہیں۔واضح رہے کہ اس پالیسی میں AI کا براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا،

مگر اس اپ ڈیٹ سے اندازہ ہوتا ہے کہ مکمل طور پر AI پر مبنی کانٹینٹ کی مونیٹائزیشن مشکل ہوسکتی ہے، جس کا اثر ان ٹولز کی مقبولیت اور افادیت پر بھی پڑے گا۔ایسے میں پاکستانی یوٹیوبرز بھی جو اپنی ویڈیوز میں آے آئی یا گیمنگ ویڈیوز کا استعمال کرتے ہیں اس پالیسی سے خطرے میں پڑگئے ہیں

کیونکہ گیمنگ ویڈیوز پر مبنی اور اے آئی سے تیار کردہ آوازوں پر مبنی کئی یوٹیوب چینلز موجود ہیں جو پاکستانی ہیں۔ جبکہ کئی ایسے یوٹیوب چینلز بھی موجود ہیں جو غیر مستند اور دہرائے گئے مواد پر مبنی ہیں جو اس پالیسی کے باعث اپنی مونیٹائزیشن کھو سکتے ہیں۔