شہباز گِل پر تشدد کی انکوائری کیلئے آزادانہ پینل بنایا جائے، فواد چوہدری

0
236

ا سلام آباد (این این آئی)سابق وزیر اطلاعات اور رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پولیس کی انکوائری پر کسی کو اعتبار نہیں ہوسکتا اس لیے میری ذاتی رائے ہے کہ مصطفی نواز کھوکھر، خواجہ سعد رفیق اور ڈاکٹر شیریں مزاری پر مشتمل ایک پینل بنادیا جائے تاکہ آزادانہ انکوائری ہو سکے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بخشی خانے اور اڈیالہ جیل میں ملاقات میں شہباز گل نے بتایا کہ انہیں کس طرح مارا پیٹا گیا اور ان پر کتنا تشدد کیا گیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ ظلم و زیادتی اور بربریت کی جو مثال قائم کی گئی وہ اب پولیس ریکاڑد کا حصہ ہے، مختلف گروپس میں شیئر کی گئی تصاویر کی بھی ہم نے تصدیق کی ہے کہ یہ وہی نشان ہیں جو ہم نے شہباز گل کے دیکھے تھے، اس حوالے سے حامد میر اور اعزاز سید کے انکشافات بھی ہم نے جمع کروا دئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے مجسٹریٹ اصل دلیرانہ فیصلہ کیا جب انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کی رپورٹ سے شہباز گل کی حالت مختلف ہے اسے واپس پمز ہسپتال لے کر جائیں۔سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اپنے مجسٹریٹ کو دیکھیں کہ وہ اس ٹارچر کے خلاف کس حد تک کھڑے ہوئے، اعلٰی عدلیہ اور سینئر ججز اگر ٹارچر کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تو کون کھڑا ہوگا؟۔انہوں نے کہا کہ عظمیٰ بخاری نے ایک سنسنی خیز بیان دیا ہے کہ ہم شہباز گل کو اس لیے گرفتار رکھنا چاہتے ہیں کہ ہم ان سے یہ بیان لے سکیں کہ ان سے وہ متنازع بیان عمران خان نے دلوایا تھا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پولیس کی انکوائری پر کسی کو اعتبار نہیں ہوسکتا اس لیے یہ میری پارٹی کی نہیں مگرمیری ذاتی رائے ہے کہ اس پر مصطفی نواز کھوکھر، خواجہ سعد رفیق اور ڈاکٹر شیریں مزاری کو اس انکوائری کی ذمہ داری سونپ دی جائے، یہ تینوں لوگ سیاسی قیدیوں کے حوالے سے ایک رائے رکھتے ہیں اور سیاسی وابستگی بالاتر ہوکرسوچتے ہیں