وزیرِ اعظم شہباز شریف کی اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفراء سے ملکی سیلابی صورتحال پر ہنگامی ملاقات

0
250

اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلابی ریلوں میں 900سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ،گھروں، املاک اور انفراسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا ابتدائی تخمینہ اربوں روپے لگایا گیا ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفراء سے ملکی سیلابی صورتحال پر ہنگامی ملاقات کی جس میں این ڈی ایم اے کی جانب سے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور حکومت کی ریسکیو اور ریلیف کاروائیوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان میں گزشتہ تیس سال کی ریکارڈ بارش ہوئی،13 جون کے بعد سے اب تک سیلابی ریلوں میں 900 سے زائد لوگ لقمہ اجل بنے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ 1300 سے زائد افراد زخمی اور تقریباً آٹھ لاکھ مویشی سیلاب کی نذر ہوئے۔ شہباز شریف نے کہاکہ گھروں، املاک اور انفراسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا ابتدائی تخمینہ اربوں روپے لگایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ مجموعی طور پر اب تک سیلاب سے متاثرین کی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی میں متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے جبکہ پاکستان کا کاربن گیسوں کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ شہباز شر یف نے کہاکہ حکومت سیلاب زدگان کے فوری ریسکیو کیلئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ متاثرین کو فوری طور پر فلڈ ریلیف کیش پروگرام کے تحت 25 ہزار فی خاندان فراہم کیا جا رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء اور خیموں کی فراہمی کی حتہ المکان کوششیں کی جارہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اتنی بڑی تعداد میں متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء ، ادویات، خیموں کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ انفراسٹرکچر کی تباہی متاثرین تک امداد پہنچانے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان اپنی معاشی مشکلات کے باوجود سیلاب متاثرین کی ترجیحی بنیادوں پر امداد کو یقینی بنا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور تنظیموں کی طرف سے تعاون کیلئے مشکور ہیں،اس قدرتی آفت میں دنیا بھر کے ممالک کو سیلاب زدہ لوگوں کی مدد کیلئے آگے بڑھنا چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ متاثرین کو خیمے، مچھر دانیاں، کھانے پینے کی اشیاء ، ادویات کی فراہمی کیلئے دوست ممالک اور عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست ہے۔ملاقات میں آسٹریلیاء ، چین، جاپان، کویت، جنوبی کوریا، ترکی متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے سفراء نے شرکت کی جبکہ جرمنی، بحرین، یورپی یونین، فرانس، اومان، قطر، یونائیٹڈ کنگڈم اور سعودیہ عرب کے سفراء بھی ملاقات میں شریک ہوئے ۔ملاقات میں شرکاء کو این ڈی ایم اے کی جانب سے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور حکومت کی ریسکیو اور ریلیف کاروائیوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ملاقات میں وزارتِ اقتصادی امور اور وزارتِ خزانہ کی طرف سے حکومت کے فوری ریسکیو اور ریلیف اقدامات اور گزشتہ روز ڈونرز کانفرنس کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو وزراتِ اطلاعات و نشریات کی طرف سے سیلاب زدہ علاقوں اور متاثرین کی وڈیو بھی دکھائی گئی۔اجلاس کے شرکاء نے حکوت کی سیلاب متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات کی تعریف کی اور مختلف ممالک کے سفراء نے وزیرِ اعظم کو سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کاروائیاں شروع کرنے کے بارے آگاہ کیا۔